یکم اپریل سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوسکتا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)رواں برس کے آغاز سے ڈالر کی قدر اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں استحکام کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ اتار چڑھاؤ نہیں دیکھا گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ 15 مارچ کو بھی وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھی گئی تھیں۔
گزشتہ 15 دنوں سے ڈالر کی قدر تو مستحکم ہے تاہم عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 4 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہو گیا ہے، کہا جا رہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 10 سے 12 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جائے گا، قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 31 مارچ کو اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
یاد رہے کہ حکومت نے پچھلی بار 29 فروری کو جب پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 13 پیسے کا اضافہ کیا تھا، اس وقت انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 279 روپے تھی، جو اب 277 روپے 57 پیسے ہے، تاہم 29 فروری کو خام تیل کی قیمت 81 ڈالر فی بیرل تھی، جو اب 85 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
گزشتہ برس کے اختتام پر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی، اس سے قبل اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی، گزشتہ ایک ماہ سے خام تیل کی قیمت مستحکم تھی تاہم رواں ماہ کے آخری عشرے میں اب خام تیل کی قیمت 4 ڈالر کے اضافے سے 85 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں ڈیڑھ روپے کی کمی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 4 ڈالر فی بیرل کے اضافے کے پیش نظر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 سے 12 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ آج رات 11 بجے اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
ماہ فروری کے اواخر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4 روپے 13 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ 31 جنوری کو برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت بڑھنے کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے 55 پیسے اضافہ کیا گیا تھا۔ اس سے قبل، حکومت نے عوامی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کرتے ہوئے 15 جنوری کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کی کمی کی تھی۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق، جنوری میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا، گزشتہ سال ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا، انٹربینک میں ڈالر307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا۔ رواں برس کے آغاز سے ایک مرتبہ پھر ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، جو 289 روپے سے کم ہو کر اس وقت 277 روپے 57 پیسے ہوگئی ہے۔