لاہور ہائیکورٹ: این اے 81 سے (ن) لیگی امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 81 گجرانوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے کر سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کی رکنیت بحال کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سنی اتحاد کونسل کے بلال اعجاز چودھری کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران حلقہ این اے 81 گجرانوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
جب کہ عدالت نے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار بلال اعجاز کی بطور رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) رکنیت بحال کردی۔
یاد رہے کہ 4 اپریل کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بلال اعجاز چوہدری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار پائے، الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی پر اظہر قیوم کو کامیاب قرار دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کے 2.5 ہزار ووٹ کم کر دیے تھے چنانچہ عدالت مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کرے۔
معاملہ کیا ہے؟
واضح رہے کہ 15 مارچ کو پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 81 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں مسلم لیگ (ن) کے اظہر قیوم کامیاب قرار دے دیے گئے تھے۔
ریٹرننگ افسر نے مسلم لیگ (ن) کے اظہر قیوم ناہرہ کو 3 ہزار 201 ووٹوں سے کامیاب قراردیا تھا، دوبارہ گنٹی پر انہیں اپنے مخالف امیدوار پر 3 ہزار 197 ووٹوں کی لیڈ ملی۔
انہوں نے مجموعی طور پر ایک لاکھ 10 ہزار 57 ووٹ حاصل کیے جب کہ دوسرے نمبر پر آنے والے تحریک انصاف حمایت یافتہ آزاد بلال اعجاز نے ایک لاکھ 6 ہزار 860 ووٹ حاصل کیے۔
اس طرح 75 پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی میں مسلم لیگ (ن) کے اظہر قیوم ناہرہ فاتح قرار دیے گئے۔
واضح رہے کہ 9 فروری کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بلال اعجاز کامیاب قرار پائے تھے، بعد ازاں الیکشن کمیشن نے 75 پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔