فحش اداکارہ کو رقم کا کیس، ٹرمپ تمام 34 الزامات میں مجرم قرار، تاریخ میں کسی سابق امریکی صدر کو کرمنل کیس میں پہلی بار سزا
نیویارک (قدرت روزنامہ)سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فحش اداکارہ کو خاموش رہنے کیلئے رقم دینے کے کیس میں تمام 34الزامات میں مجرم قرار دیا ہے۔ امریکی تاریخ میں کسی سابق ا مریکی صدر کو کرمنل کیس میں پہلی بار سزاہوئی ہے ۔
انہیں جولائی میں سزا سنائی جائے گی اور جج انہیں کیا سزا دیں گے ابھی تک معلوم نہیں ۔ ان کا جیل جانا بھی مشکل ہے کیونکہ وہ پہلی بار کسی غیر تشدد جرم کے مرتکب ہوئے ہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ رکھنے والے کسی بھی شخص کو نیویارک کے قانون کے مطابق جیل بھیجنا بہت ہی غیر معمولی بات ہوتی ہے ، انہیں جرمانے اور آزمائشی بنیادوں پر سزائیں دی جاتی ہیں۔
77سالہ ٹرمپ پر پورن اسٹاراسٹورمی ڈینیلز کو ایک لاکھ 30ہزار ڈالر ادائیگی کیلئے کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی کے الزامات درست ثابت ہوئے ، صدارتی امیدوار ہونے کی اہلیت متاثر نہیں ہوگی ۔ فیصلہ سنائے جاتے وقت ٹرمپ خاموش بیٹھے رہے ،تاہم عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ متنازع اور کرپٹ جج کی طرف سے دھاندلی والی سماعت ہے ،اصل فیصلہ 5نومبر کو عوام کرینگے، میں بہت معصوم آدمی ہوں ۔
تفصیلات کے مطابق نیویارک کی ایک جیوری نے جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے ہش منی کیس میں تمام الزامات پر مجرم قرار دیا ۔ سابق امریکی صدر کے تاریخی پہلے مجرمانہ مقدمے کا اختتام 77 سالہ ٹرمپ کے ساتھ ہوا جس میں پورن سٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو خاموش کرنے کے لیے ادائیگی کو چھپانے کے لیے کاروباری ریکارڈ کو جھوٹا بنانے کے 34 الزامات میں سے ہر ایک پر مجرم قرار دیا گیا۔ٹرمپ نے فوری طور پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا، لیکن کندھے ڈوبتے ہوئے خاموش بیٹھے رہے۔12 رکنی جیوری نے مین ہٹن کے ایک کمرہ عدالت میں منعقدہ پانچ ہفتے کے غیر معمولی مقدمے کے اختتام پر دو دنوں میں 11 گھنٹے سے زیادہ غور کیا۔
ٹرمپ کو اپنے وکیل مائیکل کوہن کو 2016 کے انتخابات کے موقع پر سٹورمی ڈینیئلز کوایک لاکھ 30ہزار ڈالر کی ادائیگی کی ادائیگی کے لیے کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا، جب اس کے ساتھ جنسی تعلق کا دعویٰ سیاسی طور پر مہلک ثابت ہو سکتا تھا۔
استغاثہ نے کامیابی کے ساتھ ایک مقدمہ قائم کیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ خاموش رقم اور ادائیگی کو غیر قانونی چھپانا ایک وسیع جرم کا حصہ تھا تاکہ ووٹرز کو ٹرمپ کے رویے کے بارے میں جاننے سے روکا جا سکے۔
ٹرمپ کے دفاعی وکلاء نے کہا کہ “انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش” محض “جمہوریت” ہے اور سابق صدر نے کچھ غلط نہیں کیا۔ امریکی آئین کے مطابق صدر ہونے کیلئے 35سال کا شہری ہونا ضروری ہے جو 14سال سے امریکا میں رہتا ہو ، نہ کسی فوجداری مقدمے میں سزا نہ ہی قید ٹرمپ کی صدارتی امیدوار کی اہلیت کو متاثر کرسکے گی یعنی کہ وہ جیل سے بھی صدر کا حلف اُٹھا سکیں گے اگر وہ 5نومبر کے الیکشن میں بائیڈن کو ہرا دیں ۔
ٹرمپ کو زیادہ سے زیادہ ایک سے 4سال تک سزا ہوگی ، تاہم قید کا دورانیہ ایک سال یا کم ہوتا ہے ۔ ٹرمپ اس سزا کیخلاف اپیل کریں گے جس کا مطلب ہے کہ اس کیس کو حل میں کئی سال لگیں گے ۔ ٹرمپ نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک متنازع اور کرپٹ جج کی طرف سے دھاندلی والی سماعت ہے اصل فیصلہ عوام 5نومبر کو کریں گے میں بہت معصوم آدمی ہوں ۔