پی ٹی آئی مجوزہ آئینی ترمیم پر تجاویز دینے میں ناکام رہی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) آئینی ترامیم پراپنی تجاویز دینے میں ناکام رہی ہے، آئینی ترمیم کے ناقدین یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ یہ کسی انسانی حقوق، مفاد عامہ یا عدالتی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپنے ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم سے متعلق خصوصی کمیٹی کے 7 اجلاس ہونے کے باوجود کوئی تجویز پیش نہ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ٹویٹ میں اعظم نذیرو تارڑ نے لکھا کہ ترمیم کی مخالفت کرنے والے کسی بھی ایسی شق کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہے ہیں جو بنیادی انسانی حقوق، مفاد عامہ، آئین کی روح یا عدالتی آزادی کو نقصان پہنچاتی ہو۔
انہوں نے مزید لکھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے کو صرف جانبدارانہ سیاست کی عینک سے دیکھا جا رہا ہے جبکہ پی ٹی آئی نے خصوصی کمیٹی کے 7 اجلاس ہونے کے باوجود ایک بھی تجویز یا سفارش پیش نہیں کی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ کچھ لوگ ہزاروں قیدیوں کی مشکلات کو کم کرنے اور جمہوری پارلیمانی نظام میں پارلیمنٹ کی جائز حیثیت کو بحال کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے مجوزہ آئینی ترمیم پاس کرانے کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس 17 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جبکہ وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی اسی روز طلب کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو بلانے کے لیے سمری صدر مملکت آصف زرداری کو ارسال کی گئی ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو شام 4 بجے بلانے کی سمری بھجوائی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے ایوان بالا (سینیٹ) کا اجلاس بھی 17 اکتوبر کو شام 5 بجے بلانے کے لیے سمری صدر مملکت کو ارسال کی ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا دن بھی تبدیل کردیا گیا ہے، اور اب یہ اجلاس 17 اکتوبر کے بجائے 16 اکتوبر کو چیئرمین کمیٹی سیّد خورشید شاہ کی صدارت میں ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدلیہ میں اصلاحات کے لیے آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم پی ٹی آئی اس کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔