سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی لندن آمد پر پی ٹی آئی کا شدید احتجاج، گو قاضی گو کے نعرے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی لندن آمد پر پی ٹی آئی کارکنان نے شدید احتجاج کیا اور گو قاضی گو کے نعرے بھی لگائے۔ مظاہرین میں پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور ملیکہ بخاری بھی شریک تھیں۔
قاضی فائز عیسیٰ کو برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر شامل کر لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں 29 اکتوبر کو ان کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف برطانیہ نے اس تقریب کے موقع پر مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کیا جبکہ پارٹی کے کارکنان نے مڈل ٹیمپل انتظامیہ کو سابق چیف جسٹس کے خلاف ای میلز لکھنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس کے چیمبر کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ پاکستان کی پہلی شخصیت ہیں جنہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر منتخب کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں اپنے اعزاز میں منعقدہ فل کورٹ اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا تھا کہ ان کی تین نسلوں نے مڈل ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ نے بھی 42 سال قبل یہیں سے قانون کی تعلیم مکمل کی جبکہ ان کی صاحبزادی سحر قاضی نے بھی اسی ادارے سے قانون کی ڈگری مکمل کر رکھی ہے۔
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو رواں برس مئی میں تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ تاہم قاضی فائز عیسیٰ نے مڈل ٹیمپل کی انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی شرکت کرسکتے ہیں جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کی تاریخ 29 اکتوبر مقرر کی گئی تھی۔
مڈل ٹیمپل لندن کے 4 تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے جنہیں ’اِنز آف کورٹ‘ کہا جاتا ہے۔ ان اداروں میں قانون کے طلبہ کو تربیت دی جاتی ہے اور وکالت میں داخلے کا لائسنس دیا جاتا ہے۔ مڈل ٹیمپل کی بنیاد 14ویں صدی میں رکھی گئی تھی اور یہ صدیوں سے برطانوی قانونی نظام کے مرکز میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ مڈل ٹیمپل کے گریجویٹس میں سر تھامس مور، ایڈمنڈ برک اور مہاتما گاندھی جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔