انہوں نے کہاکہ بولان میڈیکل کالج میں طلبا کے درمیان جو بھی مسئلہ پیش آیا اس مسئلہ کو سیاسی شعور رکھنے والے قوم دوست طلبا مل بیٹھ کر حل کرکے اپنے اتحاد سے سازشوں کو ناکام بنائیں اور صوبے کو درپیش بحرانی کیفیت سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں . نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے طلبا کی گرفتاریوں اور طالبات کیساتھ روارکھے گئے حکومتی رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جعلی حکومت نے صوبے کی آئندہ نسل کو جرائم پیشہ افراد کیساتھ بند کرکے ان کی توہین کی ہے اور حکومت کے اس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج بلوچستان میں عوامی نہیں بلکہ ڈنڈے کی حکومت ہے، انہوں نے سیاسی کارکنوں، طلبا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حالات کو انتشار کے بجائے اتحاد کی طرف لے جاکر ان سازشوں کو ناکام بنائیں جن سازشوں کے ذریعے بلوچستان کو پسماندہ رکھا گیا ہے کیونکہ ہمارا صوبہ پہلے ہی استحصال اور شورشوں کی زد میں ہے باشعور تعلیم آفتہ طبقے کو چاہئے کہ اپنے شعور اور حکمت کے ساتھ بولان میڈیکل کالج سمیت دیگر تعلیمی اداروں کو درپیش بحرانوں اور مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اپنا مستقبل اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے کسی کو صوبے اور نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہ دیں . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بولان میڈیکل کالج کے طلبا کی گرفتاریوں اور طالبات کیساتھ روارکھے گئے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی حکومت مسائل کو حکمت کے بجائے طاقت کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے، بلوچ،پشتون طلبا سیاسی کارکن اپنے اتحاد سے سازشوں کو ناکام بنائیں . اپنے جاری ایک بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا ہے کہ جعلی حکومت مسائل کو حکمت کے بجائے طاقت کے ذریعے حل کرکے لوگوں میں خوف کی فضا قائم کرنا چاہتی ہے کیوں کہ یہ حکومت ایک ایجاد کئے گئے سیاسی منصوبہ کی پیداوار اور سیاسی سمجھ بوجھ سے عاری ہے محض انتظامی ڈنڈے کے ذریعے اقتدار میں وقت گزارنا چاہتی ہے .
متعلقہ خبریں