اسلام آباد

مالی سال کے پہلے 4 مہینوں میں کیا چیز کتنی سستی اور مہنگی ہوئی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران توقعات سے زیادہ معاشی بحالی ہوئی جس کے نتیجے میں معاشی استحکام دکھائی دے رہا ہے اور اسی مدت میں مہنگائی میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے لیے مہنگائی اوسطاً 8.67 فیصد رہی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے 28.45 فیصد سے کم ہے۔
پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلے 4 مہینوں یعنی جولائی 2024 سے اکتوبر 2024 تک اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی۔
آٹا
جولائی 2024 میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت تقریباً ساڑھے 1943 روپے تھی، جس کے بعد اگست میں 10 فیصد کمی کے ساتھ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1846 روپے ہوئی۔ ستمبر میں 5.5 فیصد کمی کے ساتھ آٹے کے تھیلے کی قیمت 1744 روپے پر آئی اور پھر اکتوبر میں تقریباً 5 فیصد اضافے کے ساتھ 1832 روپے رہی۔ گزشتہ برس اکتوبر میں اسی 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2756 روپے تھی۔
واضح رہے کہ جولائی 2024 سے اکتوبر 2024 کے دوران آٹے کی قیمت میں تقریباً فیصد کمی ہوئی۔
چاول
چاول کی قیمت کی بات کی جائے تو ایک کلو مناسب کوالٹی کے چاولوں کی قیمت جولائی میں 207 روپے، اگست میں 2 روپے کے اضافے کے ساتھ 209 روپے ہوئی۔ جو ستمبر میں 2 روپے کے مزید اضافے سے 211 روپے رہی اور پھر اکتوبر میں 2 روپے کی کمی کے پھر سے 209 روپے پر آ گئی۔ گزشتہ برس اکتوبر میں ایک کلو چاول کی قیمت 230 روپے تھی۔
جولائی 2024 سے اکتوبر 2024 کے دوران چاول کی قیمت تقریباً برقرار رہی۔
تیل اور گھی
جولائی میں کوکنگ آئل کی قیمت 2672 روپے تھی جو اگست میں 9 روپے کے اضافے کے ساتھ 2681 روپے ہوئی اور پھر ستمبر میں 1.1 فیصد کمی کے ساتھ 2652 روپے پر آئی۔
پھر اکتوبر میں اسی کوکنگ آئل کے پیک کی قیمت 5 روپے کمی کے ساتھ 2647 روپے پر آگئی۔ جبکہ گزشتہ برس اکتوبر میں اسی کوکنگ آئل کی قیمت 2928 روپے تھی۔
جولائی سے اکتوبر کے دوران گھی کی قیمت میں 25 روپے اضافہ ہوا۔
دالیں
مالی سال کے پہلے مہینے میں ایک کلو مسور کی دال کی قیمت 325 روپے تھی، جو اگست میں 5 روپے کی کمی کے ساتھ 320 روپے ہوئی۔ اور پھر ستمبر میں 9 روپے کی کمی کے ساتھ 211 روپے جبکہ اکتوبر میں مسور کی دال کی قیمت میں مزید کمی ہوئی اور مسور کی دال کی قیمت 306 پر آگئی۔ جس کی قیمت گزشتہ برس اکتوبر 2023 میں 323 روپے تھی۔
مسور کی دال کی قیمت میں مالی سال کے پہلے 4 مہینوں میں تقریباً 19 روپے کی کمی ہوئی۔
اسی طرح ایک کلو مونگ دال کی قیمت جولائی 2024 میں 337 روپے تھی۔ اگست میں 4 روپے اضافے کے ساتھ 341 روپے، ستمبر میں 5 روہے کمی کے ساتھ 336 روپے پر آگئی۔ جبکہ اکتوبر میں 21 روپے اضافہ ہوا اور مونگ دال کی قیمت 357 روپے پر آگئی اور گزشتہ مالی سال اکتوبر میں مونگ دال کی قیمت 279 روپے تھی۔
دال مونگ کی قیمت جولائی تا اکتوبر کے درمیان 20 روپے کمی ہوئی۔
ایک کلو دال ماش کی قیمت جولائی 2024 میں 573 روپے، اگست میں اس کی قیمت 8 روپے کے اضافے کے ساتھ 581 روپے ہوگئی۔ ستمبر میں 13 روپے کمی کے ساتھ ایک کلو دال ماش کی قیمت 568 روپے پر آئی۔
اکتوبر میں دال ماش کی قیمت میں گزشتہ چند مہینوں کی نسبت بڑا اضافہ ہوا اور دال ماش کی قیمت 26 روپے کم ہوکر 542 روپے ہوگئی۔ جبکہ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں 1 کلو دال ماش کی قیمت 529 روپے تھی
دال ماش کی قیمت میں رواں مالی سال کے 4 مہینوں کے دوران 6 فیصد کمی ہوئی یعنی 31 روپے کی کمی ہوئی۔
بیف
ہڈی والے ایک کلو گوشت کی قیمت جولائی میں 966 روپے تھی، اگست میں 16 روپے کے اضافہ کے ساتھ 982 روپے ہوئی جو ستمبر میں مزید 17 روپے اضافے کے ساتھ 999 روپے ہوگئی اور پھر اکتوبر میں 6 روپے پھر اضافہ ہوا اور قیمت 999 روپے سے 1005 روپے پر آگئی۔ جبکہ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں ایک کلو بیف کی قیمت 809 روپے تھی۔
فی کلو بیف کی قیمت میں جولائی تا اکتوبر کے دوران 4.5 فیصد اضافہ ہوا یعنی اس دوران بیف کی قیمت میں تقریباً 43 روپے اضافہ ہوا۔
مٹن
جولائی میں فی کلو مٹن کی قیمت 1903 روپے تھی جس میں اگست میں 8 روپے کا اضافہ ہوا اور قیمت 1911 روپے پر آگئی۔ اسی طرح ستمبر میں بھی فی کلو مٹن کی قیمت میں مزید 23 روپے اضافہ ہوا اور قیمت 1923 روپے رہی اور اکتوبر میں مٹن کی قیمت پھر سے 10 روپے اضافے کے ساتھ 1933 روپے پر آگئی۔ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں 1688 روپے تھی۔
مٹن کی قیمت میں تقریباً 1.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔ یعنی ان 4 مہینوں کے عرصے کے دوران مٹن کی قیمت میں تقریباً 30 روپے تک اضافہ ہوا۔
برائلر چکن
جولائی 2024 میں فی کلو زندہ برائلر چکن کی قیمتوں 381 روپے تھی جو اگست میں 68 روپے کے اضافے کے ساتھ 449 پر آگئی، ستمبر میں 8 روپے کی کمی کے ساتھ 441 روپے ہوگئی اور اکتوبر میں چکن کی قیمت ایک روپے کے اضافے کے ساتھ 442 روپے ہو گئی۔ جبکہ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں فی کلو زندہ برائلر چکن کی قیمت 349 روپے تھی۔
زندہ برائلر چکن کی قیمت میں 4 مہینوں کے دوران تقریباً 15 فیصد کا اضافہ ہوا۔
فارمی انڈے
جولائی میں فی درجن فارمی انڈوں کی قیمت 250 روپے تھی، اگست میں فی درجن انڈوں کی قیمت میں 34 روپے اضافہ ہوا اور قیمت 284 روپے پر آگئی۔
اس کے بعد ستمبر میں انڈوں کی قیمت میں ایک بار پھر 20 روپے اضافہ کیا گیا اور قیمت 304 روپے پر آگئی جو اکتوبر میں 1 روپے اضافہ کے ساتھ اب فی درجن 305 روپے ہے۔
انڈوں کی قیمت میں 4 مہینوں کے دوران تقریباً 50 فیصد تک اضافہ ہوا۔
تازہ دوھ
جولائی میں فی لیٹر تازہ دودھ کی قیمت 192 روپے تھی جو 3 روپے اضافے کے ساتھ اگست میں 195 روپے ہوگئی، پھر ایک روپے کے مزید اضافے کے ساتھ ستمبر میں 196 روپے پر آگئی اور اکتوبر میں تازہ دودھ کی قیمت 196 روپے پر برقرار رہی جبکہ گزشتہ برس اکتوبر میں فی لیٹر دودھ کی قیمت 185 روپے پر تھی۔
تازہ دودھ کی قیمت میں ان 4 مہینوں کے دوران 4 روپے کا اضافہ ہوا۔
چینی
جولائی میں ایک کلو چینی کی قیمت 146 روپے رہی۔ اگست میں فی کلو چینی کی قیمت ایک روپے کی کمی کے ساتھ 145 روپے پر آئی۔ ستمبر میں مزید 4 روپے کمی کے بعد 141 روپے پر آگئی۔ اسی طرح اکتوبر میں چینی کی قیمت میں مزید کمی ہوئی جو 7 روپے کی کمی کے ساتھ 134 روپے فی کلو ہو گئی۔ جبکہ گزشتہ برس اکتوبر میں فی کلو چینی کی قیمت 148 روپے تھی۔
چینی کی قیمت میں ان 4 مہینوں کے دوران تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی۔
آلو
جولائی میں فی کلو آلو کی قیمت 98 روپے تھی، اگست میں 2 روپے کے اضافے کے ساتھ 100 روپے پر آگئی، ستمبر میں مزید 2 روہے کے اضافے کے بعد 102 روپے ہوئی اور اکتوبر میں آلو کی قیمت 102 روپے پر برقرار رہی۔ جبکہ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں آلو کی قیمت 98 روپے تھی۔
ان 4 مہینوں کے دوران ایک کلو آلو کی قیمت میں تقریباً 4 روپے اضافہ ہوا۔
پیاز
جولائی میں ایک کلو پیاز کی قیمت 112 روپے تھی، اگست میں 22 روپے اضافے کے بعد 134 روپے ہو گئی، ستمبر میں پھر 12 روپے کا اضافہ ہوا اور پیاز کی قیمت 149 روپے پر آگئی اور اکتوبر میں بھی پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا اور 5 روپے کے اضافے کے ساتھ پیاز کی قیمت 153 روپے ہو گئی۔ جبکہ گزشتہ مالی سال پیاز کی قیمت 106 روپے تھی۔
پیاز کی قیمت میں مالی سال کے پہلے 4 مہینوں کے دوران تقریباً 37 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹماٹر
جولائی میں ایک کلو ٹماٹر کی قیمت 165 روپے تھی، اگست میں یہ قیمت 33 روپے کمی کے ساتھ 132 روپے پر آئی۔ ستمبر میں مزید 15 روپے کی کمی کے بعد ٹماٹر کی قیمت 117 روپے پر آگئی اور اکتوبر میں ٹماٹر کی قیمت میں 21 روپے کی اضافے کے ساتھ 138 روپے فی کلو رہی۔ جبکہ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں فی کلو ٹماٹر کی قیمت 112 روپے رہی۔
ٹماٹر کی قیمت میں 4 مہینوں کے دوران 20 فیصد کمی ہوئی۔
بجلی
جولائی میں فی یونٹ بجلی کی قیمت تقریباً 7 روپے تھی جو اگست میں تقریباً 6 روپے ہوگئی۔ یہ ستمبر اور اکتوبر میں بھی تقریباً 6 روپے رہی جبکہ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں فی یونٹ بجلی کی قیمت 8 روپے تھی۔
اس طرح بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپے کی کمی ہوئی۔
پیٹرول
15 جولائی کو فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 277 روپے تھی جو اب 15 نومبر سے 249 روپے پر ہے۔ یعنی اس عرصے کے دوران پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً 11 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *