حج 2025: درخواستوں کے لیے بینک ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلے رہیں گے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عازمین حج کی سہولت کے لیے نامزد بینکوں کی شاخیں 20 نومبر اور یکم دسمبر کو کھلی رہیں گی۔
عازمین حج کی سہولت کے لیے حج 2025 کی درخواستیں وصول کرنے کے لیے ملک بھر کے تمام نامزد بینک 30 نومبر اور یکم دسمبر کو ہفتہ اور اتوار کو کھلے رہیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ سرکلر کے مطابق، نامزد بینکوں کی شاخیں ہفتہ اور اتوار کو صبح 9 بجے سے دوپہر 2:30 بجے تک کام کرتی رہیں گی، تاکہ حج 2025 کے عازمین کے واجبات کے ساتھ حج درخواستوں کی وصولی کی سہولت فراہم کی جاسکے۔
وزارت مذہبی امور نے ملک بھر میں 15 بینکوں کو 18 نومبر 2024 سے 3 دسمبر 2024 تک حج 2025 کے عازمین حج سے حج درخواستوں اور واجبات کی وصولی کے لیے نامزد کیا ہے۔
تقریباً 179,210 پاکستانی اگلے سال سرکاری اسکیم کے تحت 1,075,000 سے 1,175,000 روپے کے درمیان حج ادا کریں گے۔
12 سال سے کم عمر کے شہریوں کو حج کی اجازت نہیں
وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا کہ 179,210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے جب کہ 12 سال سے کم عمر کے شہریوں کو حج کی اجازت نہیں ہوگی۔
سعودی عرب کے مقدس ترین مقامات کی زیارت کے لیے حاجی کے متوقع اخراجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے، وزیر نے اعلان کیا کہ یہ 1,075,000 سے 1,175,000 روپے کے درمیان ہوگا۔
ایک عازمین کو حج درخواست کے ساتھ 200,000 روپے جمع کرانا ہوں گے اور قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب ہونے کے بعد 400,000 روپے جمع کرانا ہوں گے، جبکہ باقی ادائیگیاں 10 فروری 2025 تک ادا کر دی جائیں گی۔
منسوخی کی صورت میں پہلی قسط کی واپسی 50,000 روپے کی کٹوتی کے بعد کی جائے گی، جبکہ تیسری قسط ادا نہ کرنے کی صورت میں 200,000 روپے کاٹے جائیں گے اور 10 فروری 2025 کے بعد کوئی رقم واپس نہیں کی جائے گی۔
چوہدری سالک کے مطابق پالیسی کے تحت مرنے والوں کے ورثاء کے لیے معاوضہ 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے ارکان نے گزشتہ ہفتے حج پالیسی 2025 کی منظوری دی تھی۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پالیسی کے مطابق، 1,000 سیٹیں مشکل کے معاملات کے لیے مختص کی جائیں گی اور 300 سیٹیں مزدوروں اور کم آمدنی والے ملازمین کے لیے مختص کی جائیں گی جو ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (EOBI) یا ورکرز ویلفیئر فنڈ کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔
حج گروپ کے منتظمین وزارت مذہبی امور کے ساتھ سروس فراہم کرنے والے معاہدے پر دستخط کریں گے جس کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔
بتایا گیا کہ حاجیوں کی سہولت کے لیے ناظم (ایڈمنسٹریٹر) کا نیا قلمدان متعارف کرایا گیا ہے۔ 100 عازمین کے ہر گروپ کے لیے ایک ناظم کا تقرر کیا جائے گا، جسے فلاحی عملے میں سے منتخب کیا جائے گا۔
کابینہ کے ارکان کو بتایا گیا کہ حجاج کرام کی سہولت کے لیے خصوصی حج مینجمنٹ ایپ تیار کی گئی ہے اور ان کی تربیت کے انتظامات کیے گئے ہیں۔