بلوچستان یونیورسٹی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی مضحکہ خیز اور ناقابل برداشت عمل ہے،ایمپلائز ایسوسی ایشن


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ علی بگٹی جنرل سیکریٹری گل جان کاکڑ اور دیگر اراکین کابینہ و عہدیداران اور اراکین مجلس عاملہ نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی ملازمین کو تنخواہوں کی ابتک عدم ادائیگی مضحکہ خیز اور ناقابل برداشت عمل ہے ملازمین کو تنخواہیں ان کے کام کے معاوضے کے طور پر دی جاتی ہے نہ کہ یہ ایک احسان ہے انہوں نے کہا کہ ہر سال بلوچستان حکومت اربوِں روپے لیپس کرنے کے بجائے مزکورہ خطیر رقم سے مطلوبہ رقم بلوچستان یونیورسٹی سمیت دیگر جامعات کے مالی بحران کے خاتمے کیلئے فراہم کرے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ملازمین کو حالیہ بجٹ میں اضافہ شدہ 25 فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس کی 7 مہنے سے عدم ادائیگی انکے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ اورحکومت بلوچستان ملازمین کی خاموشی کو کمزوری نہ سمجھیں بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن ایسے ظالمانہ فیصلوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اپنے حقوق کے حصول کیلئے مضبوط حکمت عملی کے تحت میدان میں آئیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن یونیورسٹی ملازمین کے حقوق کی دفاع کیلئے ہر فورم پر جدوجہد جاری رکھے گی صوبائی و مرکزی حکومتی نااہلی اور ظالمانہ فیصلوں پر تمام ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن بہت جلد آل بلوچستان یونیورسٹیز ایمپلائز فیڈریشن کے قیام کیلئے بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچستان کے تمام یونیورسٹیوں کے ایمپلائز نمائندوں کا اجلاس منعقد کرے گا جس میں تنظیم سازی اور بلوچستان کے یونیورسٹیز ایمپلائز کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کے لئے ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کے کا مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گاجاری کردہ بیان میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچستان یونیورسٹی ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کا مستقل حل سمیت صوبائی ایچ ای سی کے قیام کاجلد از جلد حل نکالا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *