’اب عمران خان کی رہائی کا کیا ہوگا؟‘، ڈونلڈ ٹرمپ کے اظہار تشکر کے بعد سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کے دوران امریکی فوجیوں کو ایک دھماکے میں قتل کرنے والے ملزم کو پاکستان کی مدد سے گرفتار کیے جانے پر حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کا شکریہ ادا کیے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
حیدر نقوی لکھتے ہیں کہ اسے کہتے ہیں جسے اللہ عزت دینا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ملک دشمن مہم چلارہے تھے کہ جنرل عاصم منیر پر پابندیاں لگائی جائیں مگر اُسی کانگریس میں جہاں پابندیوں کی قرارداد لانے کی سازش کی جارہی تھی پاکستانی حکومت اور فوج کا تالیاں بجاکر شکریہ ادا کیا جارہا ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے لوگوں کو مخاطب کر کے کہا کہ اب تو نوشتۂ دیوار پڑھ لو اور پاکستان کے خلاف سازشوں سے باز آجاؤ تم لوگ مسلسل گڑھے میں گرتے جارہے ہو مگر ہوش نہیں کررہے۔
اشفاق حسن لکھتے ہیں کہ ٹرمپ سے کیا چاہتے تھے اور ٹرمپ نے کیا کر دیا۔
ارمان کھوکھر نےلکھا کہ کہاں گئے وہ لوگ جو کہتے تھے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئے گا جیل کا تالا ٹوٹے گا اور سلیکٹیڈ حکومت کا خاتمہ ہو گا، عمران خان وزیر اعظم بنے گا وغیرہ وغیرہ۔ ان کا مزید کہنا تھا یوتھیو سنو ذرا کان کھول کے یہ وہی ڈونلڈ ٹرمپ ہے جو پاکستانی حکومت مطلب شہباز شریف حکومت کی تعریف کر رہا ہے۔
فواد رحمان نامی لکھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے مشترکہ خطاب میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے جو پی ٹی آئی امریکہ اور عمران خان کے لیے تباہ کن خبر ہے ان کے عمران خان کی رہائی کے لیے جمع کیے گئے لاکھوں ڈالر ضائع ہو گئے۔
عنبر دانش نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ملکوں کے مابین تعلقات صرف ریاستی سطح پر ہی بنتے ہیں۔ آپ ملین ڈالرز خرچ کرکے 3,3 لابنگ کمپنیوں سےدو چار ٹوئٹ کےعلاوہ کچھ نہیں کروا سکےکیونکہ ریاستیں باہمی مفادات کےکے لیے کام کرتی ہیں۔ جیل میں بیٹھ کر آپ کےپاس وعدوں کےسوا دینےکواورکچھ نہیں جو ناکافی ہے۔
سعدیہ خالد نامی ایکس صارف نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے اور یہ عمران خان کے لیے بڑا پیغام ہے۔
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کے خواب چکنا چور کردیے، پی ٹی آئی کی امریکن سینیٹرز پر لاکھوں ڈالرز اور بھاری انوسٹمنٹ ضائع ہو گئی۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں امریکی انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ کے ایک مصروف گیٹ پر دھماکے میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے 13 امریکی فوجی بھی تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *