پیسہ تو اسمبلیوں کے ارکان لے گئے! عوام کیلئے خزانہ خالی، بجٹ میں تنخواہ و پنشن میں اضافے کا امکان ختم

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو، محمد اورنگزیب نے سرکاری ملازمین کو بری خبر سناتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں تنخواہوں یا پنشن میں کسی قسم کے اضافے پر غور نہیں کیا جا رہا۔
قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے تحریری جواب میں وزیر خزانہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وفاقی ملازمین کی تنخواہوں یا الاؤنسز میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ “اگلے مالی سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا کوئی امکان نہیں۔
مزید یہ کہ پنشن میں اضافے کا بھی کوئی امکان نہیں، البتہ حکومت سرکاری ملازمین کے لیے نجی گھروں کے کرایوں کی حد بڑھانے جیسے فیصلے پر غور کر رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مہنگائی سے پسے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جمود کا شکار رہیں گی جبکہ وزیروں، مشیروں اور اعلیٰ عہدیداروں کے لیے سہولیات کے دروازے کھلے رہیں گے۔
عوام یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ پارلیمنٹ کے معزز اراکین کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کے اضافے کے لیے تو فنڈز موجود ہیں لیکن جب بات عام سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ افراد کی آتی ہے تو قومی خزانہ خالی ہو جاتا ہے۔
حکومتی پالیسیوں کے اس دوہرے معیار نے ملازمین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے، جو پہلے ہی بے تحاشہ مہنگائی اور معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر قومی بجٹ عام عوام کے لیے نہیں، تو پھر یہ کس کے لیے ہے؟