حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت موجود ہیں ،سینیٹر مولانا عطاء الرحمن

صوابی(قدرت روزنامہ) جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کے اختیارات کم کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں بل لانے اور اسے منظور کرنے کے حوالے سے ستائیس دسمبر کو تما م اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے اور اس اجلاس میں پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کرنے یا عدالت کے ذریعے اس بل کو رکوانے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگا . اگر چہ پارلیمنٹ میں حکمران جماعت کی تعداد زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود اپوزیشن جماعتیں اس بل کے تدارک کے لئے عملی کر دار ادا کریگی .

ان خیالات کااظہار انہوں نے دورہ صوابی کے موقع پر کیا اس موقع پر مرکزی نائب و ضلعی امیر صوابی مولانا فضل علی حقانی ، ضلعی سیکرٹری جنرل حاجی نور الا سلام خان ، نو منتخب چیر مین تحصیل کونسل ٹوپی حاجی محمد رحیم جدون، سیکرٹری اطلاعات قیصر شاہ ، سینئر نائب امیر الحاج غفور خان جدون اور دیگر رہنما بھی موجود تھے . قبل ازیں انہوں نے حاجی غفورخان جدون کے بھائی حاجی قادر خان کی وفات پر فاتحہ خوانی کے علاوہ نو منتخب تحصیل ناظم ٹوپی حاجی محمد رحیم جدون کو ان کی کامیابی پر مبارک باد دی سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ یہ جمعیت علماء اسلام کی برکت ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں خیبر پختونخوا میں ناکامی پر پی ٹی آئی کی قیادت نے تمام تنظیمیں توڑنے کے علاوہ پارلیمانی بورڈ بھی تحلیل کر دی . اور پی ٹی آئی کے امیدوار برُی طرح ناکام رہے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات میں بھی جے یو آئی پوری قوت کے ساتھ انتخابی میدان میں مقابلے کے لئے اترے گی . اور اس دوسرے مرحلے میں بھی جے یو آئی بھر پور اور دگنی اکثریت حاصل کرئے گی . اسی طرح عام انتخابات میں بھی جے یو آئی پورے پاکستان میں پی ٹی آئی کا مقابلہ کرئے گی . اس انتخابی معرکہ میں خیبر پختونخوا کے عوام نے حکومت کو واضح پیغام دیا کہ ملک کے عوام حکومت کے ناکام پالیسیوں ، مہنگائی اور بے روزگاری سے مایوس ہے . اگر چہ پی ٹی آئی حکومت نے عالمی ایجنڈے کی تکمیل کو عملی جامہ پہنایا لیکن ملک و قوم کی کسی قسم کی خدمت نہیں کی انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے گذشتہ چار سالوں سے سارے ملک میں جو مسلسل تحریک اس حکومت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور دیگر ظالمانہ اقدامات کے خلاف شروع کی ہے اس دوران پندرہ ملین مارچ کے علاوہ آزادی مارچ بھی کیا . پہلے روز سے جے یو آئی اور پی ڈی ایم کا بیانیہ آج بھی جاری ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت موجود ہیں جس میں پریزائڈنگ آفیسر اور دیگر انتخابی عملے کو ملوث پایا گیا اگر یہ دھاندلی نہ ہو تی تو تمام اضلاع میں جے یو آئی کے ممبران کی تعداد زیادہ تھی . انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں جمعیت ایک اکثریتی جماعت کے طور پر اُبھرنے اور بھر پور کامیابی سے یہ ثابت ہو گیا کہ 2018کے انتخابات جعلی بنیادوں پر ہوئے تھے اور یہ حکمران نا اہل اور ناکا ثابت ہو گئے اور قوم کی قیادت کرنے والے نہیں ہے . انہوں نے کہا کہ ملک پر جو شخص مسلط ہے اس کے الزامات کا جواب دینا بھی ہم اپنا توہین سمجھتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں