این سی او سی کا تعلیمی سرگرمیاں محدود کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) این سی او سی نے کورونا کی 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں تعلیمی سرگرمیاں محدود کرنے کا فیصلہ کر لیا۔وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا۔جس میں ملک بھر میں کورونا کی موجودہ صورتحال اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔
12 سال سے کم عمر 3 دن 50 فیصد آئیں گے اور 12 سال سے زائد عمر کے اسٹوڈنٹس کی مکمل حاضری ہو گی تاہم 12 سال کے زائد عمر کی طلبا کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی۔جب کہ این سی او سی کی جانب سے کاروباری اوقات اور دفاتر کے اوقات کار میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو 70 فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایات کی گئی۔
این سی او سی نے اِن ڈور ڈائننگ پابندی عائد کر دی۔ 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں انڈور تقریبات پر پابندی عائد ہو گی۔یکم فروری سے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی۔آؤٹ ڈور تقریبات میں 300 افراد شامل ہو سکتے ہیں۔10 فیصد سے کم والی شرح والے شہروں میں آؤٹ ڈور تقریبات میں 500 افراد شامل ہو سکتے ہیں۔این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ تقریبات میں صرف ویکسینیٹڈ افراد ہی شریک ہو سکیں گے۔
شادی ہالز پر پابندی کا اطلاق 15 فروری تک رہے گا۔مزارات ، جم ، سینما،پارکس میں گنجائش کے مطابق دونوں ویکسینیشن والے 50 فیصد افراد کی اجازت ہو گی۔این پی آئیز کے حوالے سے دوبارہ اجلاس 27 جنوری کو ہو گا۔این سی او سی 27 جنوری کو اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لے گا۔خیال رہے کہ پاکستان کورونا مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو نے لگا،شرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بڑھ کر ساڑھے 9 فیصد کے قریب ہو گئی، ایکٹیو کیسز کی تعداد 44 ہزار 717 تک جا پہنچی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار 472 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 8 مریض اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 628 مریض شفایاب ہو گئے، ، مثبت کیسز کی شرح 9 اعشاریہ 48 فیصد پر آگئی۔ پاکستان بھر میں اب تک 29 ہزار 37 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں۔