پیٹ کی چربی 5 آسان طریقوں سے کم کریں
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہم سب کی خواہش ہے کہ ایک خوبصورت جسم ہو تاکہ ہم جو بھی لباس پ`ہنیں اس میں اچھے لگیں، تاہم ایک بڑا مسئلہ پیٹ کی چربی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہے جس کی بنیادی وجہ ہماری خوراک پر توجہ نہ دینے اور بے ترتیب طرزِ زندگی ہے۔
طبی ماہرین کی جانب سے موٹاپے کو سو بیماریوں کی جڑ قرار دیا جاتا ہے، موٹاپے کے نتیجے میں پیش آنے والی طبی شکایات میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابطیس ٹائپ1 اور ٹائپ ٹو، غیر متوازن خون کی روانی، جسمانی اعضاء کی غیر مناسب کارکردگی اور دل کے عارضے میں مبتلا ہونا سر فہر ست ہے۔
پیٹ کی گرد جمی چربی کو گھلانے کے لیے ڈائٹنگ اور ورزش جیسے متعدد طریقے اپنائے جاتے ہیں جو کہ بے سود نظر آ تے ہیں، پیٹ کی چربی گھلانے کا سب سے موثر علاج اور طریقہ طرز زندگی بدلنا، غیر متحرک زندگی سے جان چھڑانا اور مثبت خوراک کا طویل عرصے تک استعمال کرنا ہے۔
پیٹ کی چربی کم کرنے کے طریقے:
کاربوہائیڈریٹ والی غذائیوں کا کم استعمال:
کاربوہائیڈریٹ سے کون محبت نہیں کرتا لیکن اگر آپ اس میں تھوڑا سا توازن رکھیں تو پیٹ بھرا ہوا حاصل کیا جا سکتا ہے، اس حوالے سے ماہرین نے کہا ہے کہ میٹھے کھانے، پاستا اور روٹی کا استعمال کم کریں جبکہ پروٹین، چکنائی اور صحت بخش سبزیوں کی مقدار میں اضافہ کریں۔
روزہ رکھنا:
روزہ ہزاروں سالوں سے رائج ہے، وقفے وقفے سے روزہ رکھنا وزن کم کرنے اور مجموعی صحت کو فروغ دینے کے سب سے آسان اور پائیدار طریقوں میں سے ایک ہے۔
کورٹیسول کو کم کریں:
کورٹیسول جسم کا اہم تناؤ کا ہارمون ہے، یہ آپ کے موڈ، حوصلہ افزائی اور خوف کو کنٹرول کرنے کے لیے دماغ کے ساتھ کام کرتا ہے۔ یہ اس بات کا انتظام کرتا ہے کہ جسم کس طرح کاربوہائیڈریٹ، چربی اور پروٹین کا استعمال کرتا ہے۔ لہٰذا اپنے آپ کو تناؤ سے دور کرکے کورٹیسول کی سطح کو کم کریں اور جسم کو کاربوہائیڈریٹ کا اچھا استعمال کرنے دیں۔
گھلنشیل اور ناقابلِ حل فائبر میں اضافہ کریں:
ان ریشوں کی کافی مقدار کو اپنی غذا میں شامل کرنا آپ کو کھانے کے بعد کافی دیر تک پیٹ بھرنے کا احساس دلائے گا۔ زیادہ فائبر والی خوراک موٹاپا اور ذیابیطس سمیت کئی بیماریوں کے کم خطرے سے وابستہ ہے۔
وزن اٹھانا:
پیٹ کی چربی جلانے کے لیے وزن کی تربیت بہت ضروری ہے۔ وزن کی تربیت جسم کی مجموعی چربی کو کم کرتی ہے لہٰذا آپ زیادہ سے زیادہ وزن اُٹھائیں اور ورزش کریں تاکہ پیٹ کی چربی کم ہوسکے۔