25مئی کو کارکنوں کو بڑی تعداد میں نہ نکالنے پر عمران خان برہم،سابق وزیراعظم نے پنجاب میں بڑا فیصلہ کر لیا

پشاور(قدرت روزنامہ) پنجاب سے 25مئی کو کارکنوں کو بڑی تعداد میں نہ نکالنے پر چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت میں تبدیلی کا عندیہ دیدیا ہے . تفصیلات کے مطابق پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کو پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت نے مایوس کیا،

ملک کے بڑے صوبے میں ہماری اکثریت موجود ہے .

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اکثریت کے باوجود پنجاب سے لانگ مارچ کے دوران جتنا ردعمل آنا چاہیے تھا وہ نہیں آیا . دوران اجلاس عمران خان نے کہا کہ شفقت محمود، فواد چوہدری اور دیگر کارکنوں کو نکالنے میں ناکام رہے . ذرائع کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں عمران خان نے پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت میں تبدیلی کا بھی عندیہ دیا . پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کور کمیٹی اجلاس کے حوالے سے کہا کہ اسمبلی میں جانے یا نہ جانے پر کافی بحث ہوئی ہے اور فی الحال اسمبلی میں واپس نہ جانے کا فیصلہ ہوا ہے . فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت انفرادی طور پر پی ٹی آئی کے استعفیٰ منظور کرنے سے متعلق سوچ رہی ہے . انہوں نے کہا کہ حکومت نے انفرادی استعفے قبول کیے تو ہم اس معاملے پر عدالت سے رجوع کریں گے، ہم سب نے استعفے دیے ہیں تو سب کے ہی قبول ہونے چاہئیں . دوسری جانب تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی جانب سے دوبارہ لانگ مارچ کی دھمکی کے 6دن پورے ہونے پر حکومت نے ممکنہ لانگ مارچ روکنے کے لئے راولپنڈی میں ایک بار پھر الرٹ کر دیا ہے اس مقصد کے لئے جڑواں شہروں کے سنگم سمیت اہم داخلی و خارجی و راستوں پر کنٹینر پہنچا دیئے گئے ہیں دوسری جانب سے25مئی کے لانگ مارچ کی ناکامی کے بعد تحریک انصاف میں دوبارہ صف بندی مشکل ہو گئی ہے

راولپنڈی میں 2وفاقی وزرا،1وفاقی پارلیمانی سیکریٹری،2صوبائی وزرا،2صوبائی پارلیمانی سیکریٹریوں، اراکین اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں کی جانب سے دیئے گئے ٹارگٹ کو حاصل کرنے اور کارکنو ں کو اکٹھا کر کے اسلام آبادپر یلغار میں ناکامی کے بعد تحریک انصاف کے قائد عمران خان تاحال شدید غصے میں ہیں جبکہ 25مئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے تحریک انصاف کی قیادت میں پایا جانے والا اختلاف رائے بھی بدستور موجود ہے ادھر پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے راولپنڈی میں تمام وفاقی و صوبائی وزرا، اراکین اسمبلی اور

پارٹی عہدیداروں کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اپنے انتخابی حلقوں سے بڑے جلوسوں کی شکل میں مری روڈ پر جمع ہو ں گئے جہاں سے مجموعی طور پرہزاروں افراد بیک وقت پیش قدمی کرتے ہوئے فیض آباد سمیت مری روڈ پر رکھے کنٹینر اور رکاوٹیں ہٹا کر اسلام آباد میں داخل ہوں گے اسی طرح مری اور کوٹلی ستیاں سمیت دیگر ملحقہ علاقوں سے بھی جلوس مشترکہ طور پر اسلام آباد میں داخل ہوں گے لیکن عملی طور پر ایسا کچھ نہ ہو سکا سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد 150افراد کو بھی اکٹھا نہ کر سکنے کے باوجود لال حویلی کے باہر پرجوش خطاب کر کے غائب ہو گئے اور کارکنوں کو تنہا چھوڑ دیا

. .

متعلقہ خبریں