اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اینٹی کرپشن نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کے خلاف قائم مقدمہ خارج کر دیا . ذرائع نے بتایا ہے کہ شیریں مزاری پر اراضی کے ریکارڈ کو غائب کرنے اور ٹمپرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا .
شیریں مزاری پر یہ الزام بھی تھا کہ لینڈ ریفارمز کے تحت اراضی کو واپس نہیں کیا گیا، فیڈرل لینڈ کمیشن نے بھی شیریں مزاری کے خلاف رپورٹ دی تھی . شیریں مزاری نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا کہ سیاسی مخالفت پر غلط رپورٹ دی گئی .
ہائی کورٹ سے شیریں مزاری کو ریلیف ملا تو معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا . فیڈرل لینڈ کمیشن نے اپنے پہلے فیصلے کو غلط تسلیم کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رہنما کے حق میں جواب داخل کیا . اس دوران شیریں مزاری کو شاملِ تفتیش بھی کیا گیا اور 3 گھنٹے ان سے سوال بھی کیے گئے .