کسی رہنما کو نقصان پہنچا تو مقدمہ وزیراعظم کیخلاف درج ہو گا، اسفندر یار ولی

پشاور (قدرت روزنامہ) خطرات بڑھنےکے باوجود ہم سے سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے، کسی رہنما کو نقصان پہنچا تو مقدمہ وزیراعظم کیخلاف درج ہو گا، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سکیورٹی واپس لیے جانے پر سربراہ اے این پی اسفندر یارولی کا ردعمل سامنے آگیا . تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے خبردار کیا ہے کہ سیکیورٹی گارڈز واپس لیے جانے پر اگر کسی رہنما کو نقصان پہنچا تو مقدمہ وزیراعظم کے خلاف درج کرائیں گے .

انہوں نے یہ انتباہ صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت کی جانب سے 29 سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے پولیس سیکیورٹی واپس لیے جانے کے فیصلے پردیا ہے . ملک کے سینئر سیاستدان اسفندریارلی خان نے کہا ہے کہ ایسے حالات میں سیکیورٹی واپس لی جا رہی ہے کہ جب خطرات مزید بڑھ گئے ہیں . انہوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حالات میں سیکیورٹی کا واپس لینا دراصل ہمیں مؤقف سے پیچھے ہٹنے کا پیغام دینا ہے . اے این پی کے سربراہ نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں کسی بھی دھمکی یا پیغام سے ڈرایا نہیں جا سکتا ہے . انہوں ںے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف واضح مؤقف کی وجہ سے ہمیں ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے . صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 29 سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے پولیس سیکیورٹی واپس لے کرایلیٹ فورس کے 58 اہلکاروں کو ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا گیا ہے . جن سیاسی رہنماؤں کی پولیس سیکیورٹی واپس لی گئی ہے ان میں سابق وزیراعلیٰ امیر حیدرہوتی، اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان، میاں افتخار حسین، سربراہ قومی وطن پارٹی اور سابق وزیراعلیٰ آفتاب احمد خان شیرپاؤ، ن لیگ کے صوبائی رہنما امیر مقام، پی ٹی آئی کے ایم این اے انور تاج، سینٹر ایوب آفریدی اورسابق ڈی جی نیب خیبرپختونخوا ناصرفاروق اعوان سمیت دیگر شامل ہیں . یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کالونیل دور کا پروٹوکول کلچر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم خود بھی آئندہ کسی نجی تقریب میں پروٹوکول کے ساتھ شریک نہیں ہوں گا ، وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور وزیروں کی سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائےگا، نئی سیکیورٹی پالیسی عوام کی سہولت اور اخراجات میں کمی کیلئے ہوگی . اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کالونیل دور کے پروٹوکولز ختم کرنے جارہے ہیں ، اس ضمن میں وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور وزیروں کی سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا ، اس مقصد کے لیے آئندہ ہفتے کابینہ کے اجلاس میں سیکیورٹی کے معاملات پر جامع پالیسی لائیں گے ، نئی سیکیورٹی پالیسی عوام کی سہولت اور اخراجات میں کمی کیلئے بنائی جارہی ہے جب کہ قومی خزانے کی رقم بچانے کیلئے بطور وزیراعظم خود بھی آئندہ کسی نجی تقریب میں پروٹوکول کے ساتھ شریک نہیں ہوں گا . . .

متعلقہ خبریں