پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ، عمران خان نے جوابی حکمت عملی تیار کرلی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف 9 مئی کے واقعات کے بعد اس وقت شدید دباؤ میں ہے۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ساتھ استحکام پاکستان پارٹی بنالی گئی ہے جبکہ کے پی کے میں پرویز خٹک نے پاکستان تحریک انصاف پارلمنٹرینز کے نام سے نئی جماعت بنالی ہے۔ عمران خان نے اپنی گرفتاری کے حوالے سے بھی اپنے خطابات اور انٹرویوز میں عوام کو آگاہ کر رکھا ہے۔ اس ساری صورتحال میں عمران خان مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں کہ پارٹی کو دوبارہ کیسے متحرک کیا جا سکتا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق جماعت کو متحرک اور لوگوں میں خوف ختم کرنے کے لیے اگست کے مہینے میں پنجاب اور کے پی کے میں یوم آزادی کے نام سے ریلیاں تشکیل دی جائیں گے یا جلسے جلوس منعقد کیے جائیں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اگر عمران خان گرفتار ہو جاتے ہیں تو اس حوالے سے بھی وہ پارٹی کو روڑ میپ دیکر جائیں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ کن کن شہروں میں جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد ہوں گی، اگر عمران خان گرفتار نہیں ہوتے تو ایک بڑا جلسہ بھی پنجاب یا کے پی کے میں کیا جا سکتا ہے جس میں عمران خان خطاب کریں گے۔
عمران خان کی زوم میٹنگز
پاکستان تحریک انصاف پر برا وقت ہونے کی وجہ سے اب زمان پارک میں عمران خان سے میٹنگ کے لیے پارٹی رہنما تو نہیں جاتے ہاں البتہ گاہے بگاہے وکلاء برادری کے لوگ ملاقات کے لیے آتے رہتے ہیں اس لیے عمران خان آج کل پارٹی رہنماؤں کے ساتھ زوم اور سکائپ پر میٹنگز کرتے رہتے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے کل شمالی پنجاب کے رہنماؤں کے ساتھ زوم پر میٹنگ کی اور پارٹی کو متحرک کرنے کے لیے تجاویز مانگیں، پارٹی کی از سر نو بحالی کے لیے تنظم سازی کی ہدایت بھی کی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جن اضلاع میں پارٹی عہدے خالی ہیں، ان کے لیے مجھے نام بجھوائے جائیں تاکہ پارٹی انہیں نئی ذمہ داریاں سونپ سکے۔ پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کافی مطمن ہیں کہ اگر الیکشن ہو گئے تو پاکستان تحریک انصاف کامیاب ہوگی۔
پارٹی چھوڑ جانے والوں کی جگہ نئے امیدواروں کے انٹرویوز ہوں گے
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی جس سیٹ سے فیاض الحسن چوہان کو ٹکٹ دیا گیا تھا اب ان جگہ پر آصف محمود کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس طرح جہلم، لاہور، لیہ، کراچی اور پشاور سے جو لوگ گئے ہیں ان کی جگہ نئے امیدواروں کے انٹرویو بذریعہ زوم لیے جائیں گے اور پھر انہیں ٹکٹ جاری کی جائے گی۔
سرگودھا سے 2 سابق رکن صوبائی اسمبلی کا واپسی کے لیے رابطہ
پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرگودھا سے پارٹی چھوڑ کر جانے والے 2 ارکان نے دوبارہ رابط کیا ہے اور کہا کہ پارٹی انہیں واپس لے لے۔ ان سابق ایم پی ایز نے بتایا ہے کہ ان پر بہت زیادہ دباؤ تھا، جس کی وجہ سے پارٹی سے دوری اختیار کرنا مجبوری تھی، لہٰذا اب پارٹی انہیں واپس لے لے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر گئے ہیں ان کو واپس لینے کے لیے کیا طریقہ کار ہوگا یہ ابھی عمران خان نے نہیں بتایا۔