آئین کی پابندی سب سے زیادہ چیف جسٹس پاکستان پر لاگو ہوتی ہے، اعظم نذیرتارڑ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئین کی پابندی سب سے زیادہ چیف جسٹس پاکستان پر لاگو ہوتی ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں پاکستان بار کونسل کے بلاک کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آج اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کیے وعدے پورے کردیے ہیں، اس منصب پرمیری اولین ترجیح اپنی برادری کے مسائل کا حل بھی تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرکا بل مشاورت کے تحت بنایا گیا، آئین کی پابندی سب سے زیادہ چیف جسٹس پاکستان پر لاگو ہوتی ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ماضی میں دیکھا گیا کہ سربراہ ادارے کا آیا اور سب کچھ اوپر نیچے ہوتا رہا، پارلیمنٹ میں بل پیش ہوئے ہیں، ابھی بہت کام پڑا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جہاں جامعات کی ضرورت ہوگی وہاں مکمل جائزہ لینے کے بعد کام ہوگا، جلد بازی میں لیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کےحکم کےمطابق کچھ بل ایسے ہیں جن پر وزارت قانون غور کرے گی۔
وزیرقانون نے کہا کہ وکلاء نظام انصاف کا ایک قیمتی جزو ہیں، وکلاء کے لیے سکون کی جگہ ان کے پیشہ کی اہم ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وکلاء کی سالانہ گرانٹ 50 کروڑ تھی وزیراعظم نے 30 کروڑ اضافی دیے، رواں سال فنانس بل میں وکلا ء کے لیے60 کڑور روپے وقف ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آج کے بعد کے کام عطا اللّٰہ تارڑ کریں گے، میری بیٹری اب ڈاون ہوچکی ہے آئندہ عطا تارڑ وکلاء کے کام کیا کریں گے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں دن گن رہا ہوں کے واپس وکلاء کے ساتھ بار میں آکر چائے پیئوں، پریکٹس کروں۔