کویت (قدرت روزنامہ)کویت کی ایک خاتون وکیل نے اراکین اسمبلی اور وزراء کی نجی زندگیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے نیا قانون نافذ کرنے کی تجویز دے دی . عرب میڈیا کے مطابق بدھ کو کویتی وکیل ایڈووکیٹ اریج عبدالرحمٰن حمادہ نے قومی اسمبلی میں ایک تجویز پیش کی کہ نیا قانون نافذ کیا جائے جس میں اراکین اسمبلی اور وزراء کو ایسے ممالک کے سفر سے روکا جائے جو کویتی رسم و رواج کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسلامی قوانین کا اطلاق نہیں کرتے .
غیرملکی میڈیا کے مطابق تجویز میں ایسے ممالک جہاں لوگ مخلوط طور پر رہتے ہیں کا سفر کرنے والے ارکان پارلیمان اور حکومتی عہدیداروں کو جیلوں میں ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے .
اریج عبدالرحمٰن حمادہ کی طرف سے پیش کردہ مجوزہ قانون میں قومی اسمبلی کے اسپیکر، ان کے نائب، تمام اراکین، مشیروں، سیکریٹریز، ان کے خاندانوں، وزراء اور ان کے خاندان کے افراد کے ان ممالک کے سفر پر پابندی کی تجویز دی گئی ہے جن میں کویت کی طرح اسلامی قانون رائج نہیں اور جہاں مخلوط طرز زندگی ہے اور کویت جیسے لباس کے ضابطہ اخلاق کی پابندی نہیں .
رپورٹس کے مطابق ایڈووکیٹ اریج عبدالرحمٰن حمادہ کے اس بیان پر عوامی اور سماجی حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے .
خاتون ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ یہ تجویز ایک قانون کے لیے پیش کی تھی جو پبلک رجسٹری کو موصول ہوئی ہے جس میں اخلاقیات کمیٹی کو مخاطب کر کے کہا گیا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے کو 5 سال قید اور 20،000 دینار جرمانے کی سزا دی جائے . غیرملکی میڈیا کے مطابق ان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی پابندیوں کی تجویز دینا دوسروں کی نجی زندگی میں مداخلت ہے .