جائیدادوں پر نئی طرح کے ویلتھ ٹیکس مسترد کرتے ہیں، ایف پی سی سی آئی


کراچی(قدرت روزنامہ) ایف پی سی سی آئی نے جائیدادوں پر نئی طرح کے ویلتھ ٹیکس مسترد کر دیا۔قائمقام صدر ایف پی سی سی آئی محمد سلیمان چاؤلہ نے آگاہ کیا ہے کہ کاروباری، صنعتی اورتاجر برادری اس طرح کی خبروں سے پریشان ہے کہ مزید ٹیکس حاصل کرنے کیلیے ویلتھ ٹیکس کی کیٹگری میں کسی مختلف نام سے مزید ٹیکس لاگو کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں (IFIs) کی کاروبار مخالف شرائط کو پورا کیا جا سکے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ کاروباری، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
محمدسلیمان چاؤلہ نے وضاحت کی کہ منقولہ اثاثوں یا جائیداد پر ویلتھ یا ایسیٹ ویلیو ٹیکس کو سیونگز، سرمایہ کاری، ورکنگ کیپیٹل، اسٹاک ان ٹریڈ، ایکویٹی ہولڈنگز اور کاروباروں کے کیپٹل اثاثوں پر نہیں لگایا جا سکتا، بصورت دیگر، یہ عمل الٹا نقصان دہ ثابت ہوگا اور ضرورت سے زیادہ ٹیکس لگانے کی وجہ سے دستاویزی یا رسمی شعبے کا سکڑاؤ ہوگا؛ کیونکہ یہ ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہوگا۔
قائمقام صدر ایف پی سی سی آئی محمد سلیمان چاؤلہ نے اس بات پر زور دیا کہ ذاتی یا کاروباری آمدنی، اثاثوں اور جائیدادوں پر کسی بھی ایسے ٹیکس کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا کہ جوماضی کے سالوں پر لگایا جائے کیونکہ یہ ان لوگوں کے ساتھ غیر منصفانہ اور امتیازی سلوک کے مترادف ہو گا، جنھوں نے صنعتی پیداوار، تجارتی سرگرمیوں، برآمدات، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ریونیو موبلائزیشن کے ذریعے ملک اور اس کی معیشت کے لیے خدمات سر انجام دیتے ہوئے اقتصادی میدان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔