محسن داوڑ، مولانا ہدایت کی نظر بندی اور پشتون رہنماﺅں پر جھوٹا مقدمہ غیر جمہوری عمل ہے، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ محسن داوڑ کو سیکورٹی فورسز نے نظر بند کرکے اسلام آباد واپس بھجوا دیا اور جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کو ان کے صوبائی دفتر میں نظر بند کردیا گیا، اس سے قبل کچلاک جلسے میں اے این پی اور پشتونخوا میپ کے مرکزی قائدین کو ناجائز اور غیر قانونی مقدمے میں ملوث کرنا غیر جمہوری عمل ہے۔ اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، حاجی نصراللہ کاکڑ، نصیر احمد، مابت کاکا، رحمت غرسنئی، احمد جان، نصراللہ زیرے، یوسف کاکڑ سمیت دیگر رہنماﺅں پر کچلاک میں ناجائز اور غیر قانونی مقدمہ درج کرنا غیر جمہوری عمل ہے، بلوچستان میں ایک پالیسی کے تحت سیاسی عمل کو روکنے کی ایک بار پھر منظم سازش کی جارہی ہے جو کہ بلوچستان کے لیے نیک شگون نہیں۔ اپنے قومی سیاسی حقوق کیلئے جدوجہد سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔ جب بھی حقیقی سیاسی اکابرین جلسہ یا دھرنا دیتے ہیں تو حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، جلسہ یا دھرنا دینا سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک سیاسی، معاشی و آئینی بحران کا شکار ہے، سیاسی اکابرین غلط پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں تو حکمرانوں کو برا لگتا ہے جو کہ غیر جمہوری عمل ہے۔