توہین الیکشن کمیشن کیس؛ عمران خان اور فواد چوہدری کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف فرد جرم لگانے الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل جائے گا، اس حوالے سے 13 دسمبر کو سماعت ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں وزارت داخلہ کو انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے کیوں کہ وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کی تھی، وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لے کر بانی چیئرمین تحریک انصاف اور فواد چوہدری کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی درخواست کی اور الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کی رائے موصول ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی نااہلی اور پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، الیکشن کمیشن میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی، بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل شعیب شاہین الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، پٹیشنر خالد محمود ایڈوکیٹ بھی الیکشن کمیشن میں موجود تھے۔
دوران سماعت شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے انٹر پارٹی انتخابات کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کروادیا ہے، اب اس کیس کو ختم ہوجانا چاہئیے، قانونی طور پر یہ معاملہ ختم ہوگیا ہے کیوں کہ پارٹی کا نیا چئیرمین آگیا ہے لیکن اگر آپ اس کیس کو چلانا چاہتے ہے تو اکبر ایس بابر پٹیشن دائر کررہے ہیں اس کے ساتھ چلا لیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ’آپ خالد محمود کو موقع دے رہے ہیں کہ وہ نئے چئیرمین کے خلاف بھی پٹیشن دائر کرے‘، جس پر خالد محمود نے کہا کہ ’آپ آرڈر میں لکھ کر دے دیں کہ عمران خان سزا یافتہ ہے وہ پارٹی کا کوئی عہدہ رکھ نہیں سکتے‘، چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ ’بانی چئیرمین پی ٹی آئی نے الیکشن لڑا ہی نہیں اس میں ہم کچھ نہیں کہ سکتے‘۔