الیکشن میں مداخلت کے نتائج انتہائی خطرناک ثابت ہونگے،پشتونخوا میپ
زیارت (قدرت روزنامہ) الیکشن کی شفافیت الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،جمہوری سیاسی نظام کے استحکام ، آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری پشتونخوامیپ کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں ،موسمی پرندے نئے گھونسلے بنارہے ہیںان کی صوبے میں ترقی کی باتیں اپنی جیبوں کی ترقی تھی ، چمن پرلت کے مطالبات کو تسلیم نہ کرنا قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ،لاکھوں انسانوں کی حلال روزی کا مسئلہ ہے ، اپنی کاشتکاری، دوکانداری ،زرعی زمینوں پر جانے کیلئے صبح شام پاسپورٹ کااستعمال ممکن نہیں۔ بلوچ خواتین کی سیاسی جمہوری احتجاج پر تشدد اور گرفتاری پرہمیںدُکھ اور افسوس ہے۔
ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے پی بی 7زیارت ہرنائی کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد پارٹی کارکنوں کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے ملک امو جان آکا اور نعمت اللہ متو دومڑ نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چمن پرلت گذشتہ 66دنوں جاری ہے کاروبار ٹپ ہوکر رہ گیا ہے لوگ نان شبینہ کامحتاج بن گئے ہیں، ہماری جائز تجارت کی راہ میںرکاوٹیں کھڑ ی کی جارہی ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے ۔پاسپورٹ پر ڈیورنڈ خط کے دونوں طرف واقع گاﺅ ں ، قبرستان، زرعی زمینوں اور خصوصاً اپنے مارکیٹوں کوجانے کیلئے ممکن نہیں ہے اور حکومت چمن پرلت کے مطالبا ت کو فوری طور پر تسلیم کرے اور کاروبار مسلسل بند ہونے کے نتیجے میں فاقہ کشی کی صورتحال کے خاتمے کیلئے انہیں راشن مہیا کیا جائے۔
انہوں نے اسلام آباد میں بلوچ خواتین پر تشدد اور انہیں گرفتار کرنے پر دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک کے قوموں اور عوام کے جائز سیاسی جمہوری مطالبات کا باہمی گفت وشنید سے حل نکالنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی سیاسی استحکام اور جمہوری نظام کی بقاءکیلئے 2024کے الیکشن کی شفافیت ضروری ہے اور الیکشن میں مداخلت کے نتائج خطرناک ثابت ہونگے اس وقت لوٹی ہوئی دولت سے انسانی ضمیر کا سرعام جاری سودا قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت، جمہوری سیاسی نظام ، ملکی آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری ، قوموں کی برابری کا حقیقی فیڈریشن کے مطالبات اور جدوجہد نہ کسی ملکی ادارے کے خلاف ہیں اور نہ ہی ہم جمہوری مطالبات سے دستبردار ہوسکتے ہیں اور آئین پر عملدرآمد ملک کی بقاءکا ضامن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ ایک قومی امانت ہے اور 23سال تک ملک کو اس سے محروم رکھا گیا تھا، ووٹ کا حق عوام کو ملنے کے بعد جو سنگین مذاق اور جو کرپٹ نااہل مسلط ہوتے رہے ہیں ان کے اعمال بد اور نااہلی، ناتجربہ کاری ، ناکامی سے ملکی معیشت تباہی کے دھانے کھڑا اور ملک بحرانوںکا شکار ہے جس کا حل الیکشن کی شفافیت سے مشروط ہوچکا ہے۔