صنم جاوید کی نظربندی کا معاملہ، اگر آج جواب نہ آیا تو میں درخواست پر فیصلہ کر دوں گا

لاہور(قدرت روزنامہ) سوشل ایکٹوسٹ صنم جاوید نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کی درخواست پر سماعت کی . عدالت نے درخواست پر سماعت تھوڑی دیر تک ملتوی کر دی .

عدالت نے کہا کہ اگر آج جواب نہ ایا تو میں درخواست پر فیصلہ کر دوں گا . آرڈر میں لکھوں گا کہ حکومت اور اس کے ادارے اختیارات کا غلط اور ناجائز استعمال کر رہے ہیں .
ملک سرود ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ صوبائی کابینہ کی میٹنگ ہونے تک مہلت دی جائے . وکیل درخواست گزار نصیرالدین نیر نے کہاکہ دو دسمبر کو نظر بندی ہوئی جو دو جنوری کو ختم ہو جائے گی . وکیل درخواست گزار نےکہاکہ سسٹم کو ڈی ریل یونے سے بچایا جائے . لگتا ہے ہوم سیکرٹری سوئے رہتے ہیں ، عدالت نے چاروں کیسوں میں ضمانتیں لے لیں .

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا ہے .

ڈی سی لاہور نظر ثانی کی درخواست پر فیصلہ کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے . درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ صنم جاوید کے خلاف جلاو گھیراو . عسکری ٹاور حملہ کیس زیر سماعت ہیں . عدالت نے تین کینسر میں صنم جاوید کی رہائی کی درخواست ضمانتوں کو منظور کر لیا . 13مئی کو صنم جاوید کو نظر بند کیا گیا تھا . عدالت نے اس نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا تھا، اب 12دسمبر کو دوبارا ڈی سی لاہور نے صنم جاوید کو نظر بند کر دیا ہے، اس نظر بندی کی قانونی حی علیثیت نہ ہے .
عدالت اس نظر بندی کے آرڈر کو کالعدم قرار دے . خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی نظربندی کیخلاف درخواست پر ڈی سی لاہور سے رپورٹ طلب کی تھی . عدالت میں ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے معاملے پر رپورٹ پیش نہ کی گئی، صنم جاوید کے والد جاوید اقبال نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ صنم جاوید کو قانون کے منافی نظربند کیا گیا، صنم جاوید کے خلاف جلائو گھیرائو اورعسکری ٹاور حملہ کیس زیر سماعت ہیں، عدالت اس نظر بندی کے آرڈر کو کالعدم قرار دے .

. .

متعلقہ خبریں