کیا پی ٹی آئی نے اپنے رہنماؤں کو 5 اینکرز کے پروگرامز میں جانے سے روک دیا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ رات پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ کی جانب سے پی ٹی آئی کا ایک نوٹیفکیشن سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا جس میں چند اینکرز کے نام درج تھے اور لکھا گیا تھا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان اینکرز کے پروگرامز کا بائیکاٹ کیا گیا ہے، تمام معزز اسپوکس پرسنز سے گزارش ہے کہ ان کے پروگرامز میں شرکت نہ کی جائے۔
نعیم حیدر پنجوتھہ کی جانب سے نوٹیفکیشن سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پوسٹ کیا گیا، جس کے مطابق پارٹی نے اینکر کامران شاہد، عادل شاہزیب، منیب فاروق، شاہزیب خانزادہ اور سلیم صافی کے پروگراموں میں شرکت کرنے سے روکا ہے۔ نعیم حیدر پنجوتھہ نے لکھا کہ آج ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اغواکاروں کے سہولت کار صحافیوں کے پروگراموں میں نہیں جائیں گے۔
نعیم حیدر کے اس نوٹیفکیشن کے شیئر کرنے پر پی ٹی آئی کے ہی شیر افضل مروت کے کوآرڈینیٹر وجاہت سمی نے نعیم حیدر پنجوتھہ کے سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے نوٹیفکیشن کو پرانا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وضاحت دینا ضروری ہے کہ یہ سرکلر 21 نومبر 2023 کو جاری ہوا تھا جس میں کور کمیٹی کی جانب سے میڈیا کے 5 صحافیوں کے پروگراموں کو بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
وجاہت سمی نے کہا کہ یہ 4 ماہ پرانا سرکلر ہے، کبھی بھی ایسا نہیں ہوتا کہ کوئی بھی پارٹی کسی چینل کا بائیکاٹ کرے اور پھر جب بائیکاٹ ختم ہو جائے تو دوبارہ سے سرکلر جاری کرے اور نا ہی دوبارہ سے سرکلر جاری کرنا ضروری ہوتا ہے۔’سیاست میں دن بہ دن نئی پیش رفت ہوتی رہتی ہے جس میں حالات کے مطابق مختلف مضبوط فیصلے کرنے پڑتے ہیں‘۔
انہوں نے لکھا کہ آج کے وقت میں بھی پی ٹی آئی کی سینئر لیڈرشپ پراگروموں میں جا کرعمران خان کا بیانیہ بتانے سے گریزاں ہے جبکہ شیر افضل مروت نے جب بھی بات کی ہمیشہ عمران خان کے بیانیہ کو مضبوط کرکے عوام تک پہنچایا۔ ہمیں پتہ ہے کہ پچھلے ایک ہفتہ سے سوچی سمجھی کیمپیئن کون اور کیوں کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ بات صرف اتنی ہے کہ شیر افضل مروت کی دلیری اور بہادری کی وجہ سے پی ٹی آئی کا ورکر اس کے ساتھ کھڑا ہوگیا ہے جس کو کچھ لوگ دیکھ نہیں سکتے اور اپنے سوشل میڈیا کے لوگوں سے سوچی سمجھی سازشیں کرا کر شیر افضل مروت کو پارٹی سے باہر نکلوانا چاہتے ہیں تا کہ ان کا چورن بک سکے لیکن عمران خان نے ہمیشہ شیر افضل مروت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔