کراچی (قدرت روزنامہ) آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے 1.1ارب ڈالر کی آخری قسط کے اجراء کی منظوری ملنے کی مثبت خبر کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی رہی . مندی کے سبب 64 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 1کھرب 24ارب 70کروڑ 59لاکھ 67ہزار 729روپے ڈوب گئے .
کاروبار کے ابتدائی دورانیئے میں اگرچہ 636پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 72000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بحال ہوگئی تھی لیکن نئی مانیٹری پالیسی کے تحت گیارہ ماہ سے شرح سود کم نہ ہونے، وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں کوئی سرمایہ کاری معاہدہ نہ ہونے جیسے عوامل سے مارکیٹ میں پرافٹ ٹیکنگ اور مندی رونما ہوئی جس سے ایک موقع پر 636 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 592.49 پوائنٹس کی کمی سے 71102.55 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا .
کے ایس ای 30 انڈیکس 147.35 پوائنٹس کی کمی سے 23394.66 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 817.83پوائنٹس کی کمی سے 119444.80پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس بھی 273.13پوائنٹس کی کمی سے 33272.39پوائنٹس پر بند ہوا .
کاروباری حجم پیر کی نسبت 9فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 56کروڑ 5لاکھ 52ہزار 783 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 384 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 113 کے بھاؤ میں اضافہ، 244 کے داموں میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا .