پاکستان کے سرحدی شہر چمن میں کئی روز سے صورتحال کشیدہ ‘ صوبائی اور وفاقی حکومت مکمل خاموش


کوئٹہ(قدرت روزنامہ) پاکستان کے سرحدی شہر چمن میں کئی روز سے صورتحال کشیدہ ‘ صوبائی اور وفاقی حکومت مکمل خاموش . چمن میں 190 روز سے جاری دھرنے پر تشدد کیخلاف 4 روز سے پاک افغان شاہراہ بند ہے .

کوژک اور یارو کے مقامات پر آج بھی بین القوامی شاہراہ بند ہے .
چمن میں پاسپورٹ آفس ‘ کسٹم کلیئرنگ ‘ نادر آفس ‘ ڈی سی کمپلیکس اور ایف سی قلعہ کے گیٹس پر دھرنے جاری ہیں . دھرنا شرکا نے آج سے چمن پریس کلب کو بھی تالہ لگا کر بند کردیا ہے . گذشتہ دنوں کے پرتشدد واقعات میں 2 دھرنا شرکا جاں بحق جبکہ 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں . چمن میں پاسپورٹ رجیم کیخلاف 190 روز سے جاری دھرنے شرکا سے مذاکرات کیلئے آج تک وفاقی حکومت کا نمائندہ نہیں آیا .
چمن کی کشیدہ صورتحال پر بلوچستان کی صوبائی حکومت بھی مکمل خاموش . بلوچستان حکومت کے کسی نمائندے کے چمن میں مذکرات کا عمل تاحال شروع نہیں کیا . کشیدہ صورتحال کے باوجود وزیر داخلہ یا بلوچستان حکومت کا کوئی نمائندہ تاحال چمن نہیں گیا . کمشنر کوئٹہ ڈویژن تک تاحال چمن نہ جاسکے ‘ چمن میں معمولات زندگی معطل ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا .

. .

متعلقہ خبریں