سی پیک 50 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری لا رہا تھا، لیکن پچھلی حکومت نے رکاوٹیں پیدا کیں :وزیر خزانہ پنجاب


لاہور(قدرت روزنامہ)وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بزنس کمیونٹی کے زیر اہتمام بیسٹ ایچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے 2023-24 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خواتین و حضرات میں ایوارڈز تقسیم کیے۔
تقریب میں پاکستان کی نمایاں کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ملک کو سنگین معاشی مسائل سے دوچار کیا۔ 4سال میں اتنے قرضے لیے گئے جتنے پہلے کسی حکومت نے نہیں لیے تھے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مداخلت نہ کی جاتی تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔ 2018 میں ملک میں معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، جو آج 2 فیصد پر کھڑی ہے۔ سی پیک پاکستان میں 50 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری لا رہا تھا، لیکن پچھلی حکومت نے سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں پیدا کیں اور سی پیک کا راستہ روکا گیا۔ مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے3 ماہ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے مہنگائی کی شرح میں کمی کو یقینی بنایا گیا، جو 2سال سے 20 فیصد پر کھڑی تھی۔ سٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی اور عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔ سی پیک کے تحت سرمایہ کاری میں اضافے کے امکانات پیدا ہوئے اور چائنا کی جانب سے مزید سرمایہ کاری کا عندیہ دیا گیا۔3 ماہ کے مختصر عرصے میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے پائیدار اقدامات کیے گئے۔ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سر فہرست ہے۔ حکومت سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ کاروباری حضرات اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔