پنجاب

معیشت سے متعلق اچھی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں، عطا تارڑ


لاہور (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ معیشت سے متعلق اچھی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ بہت قلیل مدت میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے پایا، وزیرِ اعظم نے بڑی کاوش سے معیشت کو سنبھالا۔
’’توقع کے برعکس مئی میں مہنگائی 11 فیصد پر آ گئی ہے‘‘
انہوں نے کہا کہ یو اے ای 10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے، سعودی عرب سے بھی سرمایہ کاری کے لیے بات ہورہی ہے، توقع کے برعکس مئی میں مہنگائی 11 فیصد پر آ گئی ہے۔عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک، ایشین بینک، پاکستان کی معاشی صورت حال پر مثبت رائے دے رہے ہیں، 29 ماہ میں ملک میں مہنگائی کم ترین سطح پر پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی کی وجہ سنجیدہ حکومت کا اقدامات کرنا ہے، ایک ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 25 روپے فی لیٹر کمی ہوئی، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں واضح کمی آئی ہے، یہ اسی صورت ممکن ہوا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا گیا، روپیہ مستحکم ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
’’مئی میں ہدف سے 15 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا‘‘
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی بھی کم ہوئی، زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھے ہیں، ان تمام اقدامات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، بجٹ سے متعلق مشاورت جاری ہے آج بھی میٹنگ ہورہی ہے، شہباز شریف نے حکومت میں آکر اخراجات میں کمی کی، مئی میں ہدف سے 15 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہر روز نیا ریکارڈ بن رہا ہے، مہنگائی میں کمی اتنی بڑی خوشخبری ہے کہ آج سیاسی بات نہیں کی، مہنگائی میں کمی کی خبر پر خوشی منانی چاہیے۔ عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کل چین کی دعوت پر وہاں جا رہے ہیں، شین ژن میں بزنس کونسل کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے، پاکستان کا تجارتی وفد چین میں بزنس ٹو بزنس معاہدوں کو حتمی شکل دے گا، وزیرِ اعظم کی چینی صدر اور چینی وزیرِ اعظم کے ساتھ ملاقات ہو گی۔
’’معیشت میں بہتری کے لیے چین کا دورہ اہم ثابت ہو گا‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ تجارتی وفد بھی ہو گا، پاکستان کی معیشت میں بہتری کے لیے چین کا دورہ اہم ثابت ہو گا، دورۂ چین کے دوران مختلف ایم او یو سائن ہوں گے، قوم دعا کرے کہ چین کا دورہ کامیاب ترین رہے۔
وزیرِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ دورۂ چین سے سی پیک منصوبے کے نئے فیز کا آغاز ہو گا، وزیرِ اعظم مختلف تجارتی شعبوں میں فروغ کے لیے ملاقاتیں کریں گے، وزیرِ اعظم آئی ٹی کے شعبے میں مختلف چینی کمپنیوں کے حکام سے ملاقات کریں گے۔
’’یہ کہتے ہیں خان نہیں تو پاکستان نہیں‘‘
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے قول و فعل میں تضاد کی واضح نشانی ہے، آدھی پارٹی کہتی ہے ٹوئٹ ہم نے کیا اور آدھی کہتی ہے ہم نے نہیں کیا، شیر افضل مروت مقبول ہوگئے تھے آج وہ ان کی مقبولیت سے خائف ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں کبھی کسی نے ملک کے خلاف بات نہیں کی، یہ کہتے ہیں خان نہیں تو پاکستان نہیں، ایسی بات کسی نے نہیں کی، اگر آپ کو پاکستان قبول نہیں تو کہیں اور چلے جائیں۔

متعلقہ خبریں