چمن میں کرفیو جیسی صورتحال، 40 زخمی، 20 مظاہرین لاپتا ہیں، اے این پی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چمن میں کرفیو سے بھی بد تر صورتحال ہے، شہریوں کو یرغمال بنایا گیا ہے، سکیورٹی فورسز مظاہرین کے خلاف بے جا طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ زخمی مظاہرین کی تعداد چالیس سے زائد ہیں۔ دھرنے کے قائدین سمیت بیس سے زائد مظاہرین سکیورٹی فورسز کے ہا تھوں گرفتار ہونے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔اصغر خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کی بجائے حکومت کی جانب سے پشتون عوام اور پرامن مظاہرین پر طاقت کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے۔ پہلے ہمارے لوگوں کا دہشتگردی، انتہا پسندی اور بدامنی کے نتیجے میں جانی نقصان کیا گیا اب ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔ افغان سرحد پر مقامی لوگوں کے لیے پاسپورٹ اور ویزے کی شرط کے خاتمے سمیت مظاہرین کے تمام مطالبات فوری منظور کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ چمن کے لوگوں کا انحصار سرحد پر ہے 70 برس بعد اچانک سخت پابندیاں لگا کر لاکھوں لوگوں سے روزگار چھین لیا گیا ہے، دونوں جانب کے سرحدی علاقے کے لوگوں کو آمدروفت میں آسانیاں فراہم کی جائیں۔