’اب بس‘، زیادہ تر کھلاڑیوں کو نکال کر نئی کرکٹ ٹیم تشکیل دی جائے، وسیم اکرم


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم ٹی 20 ورلڈ میں بھارت سے شکست پر قومی ٹیم پر برس پڑے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشورہ دے دیا کہ اب وقت آچکا ہے کہ زیادہ تر کھلاڑیوں کو فارغ کرتے ہوئے ایک نئی ٹیم تشکیل دی جائے۔
وسیم اکرم نے اتوار کو ہونے والے پاک بھارت میچ کے بعد اپنے سوشل میڈیا چینلز پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے بمقابلہ پاکستان میچ اور پی سی بی پر زور دیا کہ وہ پاکستانی ٹیم کو تقریباً تبدیل ہی کردے۔
انہوں نے کہا کہ اب بہت ہو چکا، پی سی بی کو پاکستان کرکٹ میں مسائل کو ٹھیک کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولرز نے تو بھارت کی ٹیم کو محض 119 رنز پر بک کردیا تھا لیکن پاکستانی بلے باز بظاہر معمولی سا لگنے والا ٹارگٹ بھی حاصل نہ کرسکے تھے اور میچ 6 رنز سے ہارگئے تھے۔
معاملہ صرف یہیں تک نہیں ہے۔ اپنے پہلے میچ میں قومی ٹیم کو نومولود امریکی ٹیم کے ہاتھوں بھی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب صورتحال یہ ہے ٹیم ٹورنامنٹ سے تقریباً باہر ہوچکی ہے اور اب ’اگر مگر، چوں کہ، چنانچہ‘ کچھ کام کرگیا تو خوب وگرنہ باقی میچز رسمی طور پر کھیل کر ٹیم واپسی کی فلائٹ پکڑے گی۔

قومی کرکٹ ٹیم ٹورنامنٹ میں اگلے میچز کینیڈا اور آئرلینڈ کے خلاف کھیلے گی۔
’ٹیم میں برسوں سے ہیں لیکن بیٹنگ کرنا نہیں جانتے‘
سوئنگ بولنگ کے بادشاہ وسیم اکرم خصوصاً محمد رضوان پر خاصے برہم تھے۔ انہوں ںے کہا کہ رضوان کو کھیل کا کچھ پتا ہی نہیں ہے، شیوم دوبے کے ہاتھوں ڈراپ ہونے کے بعد رضوان نے بہت دیر تک جارحانہ کھیل نہیں کھیلا اور جب انہوں نے ایسا کیا بھی تو اس وقت بمراہ کے نئے اسپیل کی پہلی گیند پر اور بولڈ ہوگئے۔
انہوں ںے کہا کہ رضوان کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ بمراہ کو گیند وکٹ لینے کے لیے دی گئی تھی اور عقلمندی یہ ہوتی کہ وہ اپنی گیند کو احتیاط سے کھیلتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کو 36 گیندوں میں 40 رنز کی ضرورت تھی اور 7 وکٹیں باقی تھیں جب رضوان نے وہ شاٹ لگانے کی کوشش کی۔
وسیم اکرم افتخار احمد کی بیٹنگ سے بھی خوش نہیں تھے۔ پاکستان کو 21 گیندوں میں 32 رنز درکار تھے جب افتخار نے عماد وسیم کو جوائن کیا۔ وہ اسٹروک کے لیے جدوجہد ہی کرتے رہ گئے لیکن بمراہ نے انہیں باندھ کر رکھ دیا تھا۔
اس صورتحال پر وسیم اکرم نے کہا کہ افتخار برسوں سے ٹیم کا حصہ ہیں لیکن بیٹنگ کرنا نہیں جانتے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ شرمندگی ہوتی ہے 10، 10 سال ہوگئے انہیں کھیلتے ہوئے لیکن ان کا حال یہ ہے کہ افتخار احمد کو میں بولنگ کروں تو وہ شاید ایک ہی شاٹ کھیل سکے۔ وسیم اکرم نے کہا کہ ٹیم کو آف سائیڈ پر بھی کھیلنا سیکھنا چاہیے۔
سابق قومی کپتان مزید کہا کہ میں فخر زمان کو کھیل کی آگاہی کے بارے میں جا کر نہیں بتا سکتا۔