اسٹیبلشمنٹ کو ہر شعبے میں اپنی بالادستی کوختم کرنا ہوگا، یہ آپریشن عزم استحکام نہیں ، آپریشن عدم استحکام ہے ، مولانا
انہوں نے کہا کہ جس شناختی کارڈ کی بنیاد پر آرمی چیف پاکستانی ہے اسی بنیاد پر میں بھی پاکستانی ہوں، ہم سب اس ملک کے برابر کے شہری ہیں، لیکن ایک طبقہ سمجھے کہ اس نے حاکم اور باقی سب نے غلام رہنا ہے، واضح کرنا چاہتے ہیں ہمارے قبیلوں کی یہ قسم نہیں، ہماری 300 سالہ تاریخ غلامی کے خلاف جنگ لڑنے کی ہے، انگریزوں کیخلاف 50 ہزار سے زائد مجاہدین نے قربانیاں دی، کیا پاکستان جرنیلوں کی غلامی کےلیے حاصل کیا گیا تھا اور جانوروں کی طرح وہ ہمیں ہانکیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا؟سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں ریاستی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے، خیبرپختونخوا میں سورج غروب ہوتے ہی پولیس تھانوں میں بند ہوجاتی ہے، ملک کے چپے چپے پر فوج اور پولیس موجود ہے، کیوں بے بس ہے؟ان کا کہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی کیا ہے؟ جب تحصیل لیول پر ہوتی ہے تو وہاں میجر بیٹھتا ہے، ضلعی سطح پر کرنل بیٹھتا ہے، صوبے کی سطح پر کور کمانڈر اور جب وفاق کی سطح پر آرمی چیف بیٹھتا ہے، جب کسی اجلاس میں وردی والا ہوگا تو فیصلہ وہ کرے گا یا باقی لوگ کریں گے؟ . .