طاقت ور کسی کو جوابدہ نہیں، پاکستان میں غیر قانونی کام جاری رہتا ہے، امان اللہ کنرانی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ بار ایسویسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ یہ کام آج سے نہیں ہو رہا بلکہ 90 کی دہائی میں سپریم کورٹ کے سامنے یہ بات آئی کہ ججز تک کے فون ٹیپ ہوتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کی حکومت ختم کرنے کے لیے جو الزامات لگائے گئے تھے ان میں ایک الزام یہ بھی تھا کہ ججز کے فون ٹیپ کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کام برسوں سے ہو رہا تھا اور اب بھی طاقت ور کسی کو جوابدہ نہیں ہیں۔ اب وہ ہر الزام لگنے کے بعد لکھ کر بھجوا دیں گے کہ ہم نے قانون کے مطابق ریکارڈنگ کی ہے۔ انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے اسے اب لیگل کور مل گیا ہے۔ پاکستان میں اکثر ایسا ہوتا رہا ہے کہ ایک غیر قانونی کام لگاتار جاری رہتا ہے اور پھر اس کے بعد اسے لیگل کور دیا جاتا ہے سیاست دان اس طرح کی ٹیپنگ اور ریکارڈنگ کے سب سے زیادہ شکار رہے ہیں۔