حکومت برآمدات کے ذریعے معیشت کے فروغ پر توجہ دے رہی ہے، جام کمال خان
اسلام آباد / کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اوروزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک سے پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹر زایسوسی ایشن کے وفد نے الگ الگ ملاقات کر کے ایکسپورٹرز کیلئے ٹیکس رجیم کی تبدیلی پر تحفظات اورہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف کی قیادت میں عبد اللطیف ملک ، میجر(ر) اختر نذیر اور شاہد حسن شیخ پر مشتمل وفد نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک کو آگاہ کیا کہ بجٹ میں ایکسپورٹرز کے لئے ٹیکس رجیم میں تبدیلی کا جو فیصلہ کیا گیا ہے یہ ماضی میں بھی واپس لیا گیا تھا ۔وفد نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک کو ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل ، اس صنعت کی ایکسپور ٹ کے کم ہونے کی وجوہات اور رواں سال اکتوبر میں پاکستان میں منعقد ہونے والی کارپٹ کی عالمی نمائش کے حوالے سے بھی آگاہ کیا وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ ایکسپورٹرز کا ملکی معیشت میں کلیدی کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،حکومت اس سے آگاہ ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لئے ایکسپورٹ میں اضافہ نا گزیر ہے اور اس کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ معیشت میں حصہ ڈالنے والے اسٹیک ہولڈرز کے مسائل کو سنا جائے اور انہیں حل کیا جائے ۔ انہوں نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل کے حل اورمطالبات کے حوالے سے پیشرفت کریں گیوزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ حکومت نے دیگر اقدامات کے ساتھ ایکسپورٹ کے ذریعے معیشت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے ۔ انہوں نے اکتوبر میں پاکستان میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی نمائش کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ا س میگا ایونٹ سے پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی مصنوعات کی موثر تشہیر میں مدد ملے گی ۔ علی پرویز ملک نے کہا کہ کارپٹ ایسوسی ایشن کے وفد نے اپنے جن مطالبات سے آگاہ کیا ہے ان پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور اسے متعلقہ فورم پر سامنے بھی لایا جائے گا۔