حکمرانوں نے طاقت کے نشے میں نواب نوروز خان اور ساتھیوں کو سزائیں دیں، نیشنل پارٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے جاری بیان میں شہدا بلوچستان نواب نوروز خان و ان کے بیٹے اور ساتھیوں کی لازوال جدوجہد اور قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدا بلوچستان نے پھانسی کو قومی فکر و نظریہ کی آبیاری کا زریعہ قرار دیتے ہوئے تاریخ میں امر ہوگئے۔بیان میں کہاگیا کہ اسلام آباد نے اس وقت بھی طاقت کے استعمال کو بروئے کار لایا لیکن نواب نوروز خان و ساتھیوں کی مضبوط و مستحکم جدوجہد سیسہ پلائی دیوار بنی۔بیان میں کہا گیا کہ نواب نوروز خان ایوبی آمریت اور ون یونٹ کے خلاف جدوجہد کے اہم رہنما تھے۔انہوں نے اصولوں اور نظریات کو ہر حال میں تھامے رہا اور آخری عمر تک ثابت قدم رہے۔بیان میں کہاگیا کہ حکمران بلوچستان میں جاری طاقت کے استعمال میں مزید شدت لانے کےلیے عزم استحکام آپریشن کرنے جارہی ہے۔جو کہ منفی اقدام ہے۔حکومت طاقت استعمال کو ترک کریں بیان میں کہاگیا کہ نیشنل پارٹی نے روز اول سے اصولی موقف پر قائم ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور سیاسی مسلہ سیاسی انداز سے حل کیئے جاتے ہے۔گفت وشنید و مذاکرات ہی بلوچستان میں کاریگر ثابت ہوسکتا ہے۔بیان میں کہاگیا کہ 15 جولائی 1960 ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب قرآن پاک کی عظمت کو بلائے طاق رکھتے ہوئے بابو نوروز خان اور ساتھیوں کو سزائیں سنائی۔بابو نوروز خان کو عمر قید اور بیٹے اور ساتھیوں کو پھانسی دی گئی۔ بیان میں کہاگیا کہ نیشنل پارٹی شہدا بلوچستان کہ قربانیوں جدوجہد اور کمٹمنٹ کو قومی فخر قرار دیتی ہے۔