پرامن بلوچ مظاہرین پر فائرنگ اور نوجوانوں کے اغوا کیخلاف کلاسز کا بائیکاٹ ہوگا، بساک


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سانحہ گوادر و بلوچ نوجوانوں کی اغوا نما گرفتاری پر بلوچستان سمیت ملک بھر میں تین روزہ کلاس بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔ بلوچستان اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے پرامن بلوچ مظاہرین پر فائرنگ، اموات اور زخمی ہونے سمیت کئی سیاسی کارکنان کے اغوا نما گرفتاری تشویشناک ہے، جس سے بلوچستان بھر میں انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے پرامن بلوچ عوام کو سیاسی تقریب کے انعقاد کی پاداش میں ان پر فائرنگ کرکے زخمی و قتل کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بلوچ قوم کی اپنے اوپر ہونے والی ظلم و ناانصافیوں کیخلاف متحد ہوکر گوادر میں بلوچ راجی مچی کی شکل میں سیاسی اجتماع پر حکومت کی جانب سے رکاوٹیں ڈال کر سیاسی کارکنان کیخلاف کریک ڈاﺅن کرنا نہ صرف غیر جمہوری و غیر انسانی عمل ہے بلکہ خود ایک جبر کے زمرے میں آتا ہے جبکہ دوسری جانب بلوچستان میں پہلے سے ہی بلوچ طلبا جبری گمشدگی کا شکار ہوتے آرہے ہیں مگر اب عوامی سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کی پاداش میں طلبا سمیت دیگر نوجوانوں کو غیرقانونی گرفتار کرکے پابند سلاسل کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ حالیہ بلوچ عوام پر جاری ظلم جس میں سانحہ گوادر و بلوچ نوجوانوں کی اغوانما گرفتاری پر بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اپنی قوم سے اظہار یکجہتی کے لئے بلوچستان بھر میں تین روزہ کلاسز بائکاٹ کا اعلان کرتی ہے۔ ہم بلوچ نوجوان و اساتذہ سمیت ملک بھر کے طلبا و اساتذہ سے درخواست کرتے ہیں کہ بلوچ قوم سے اظہار یکجہتی کے لئے اپنے تعلیمی اداروں میں کلاسوں کا بائیکاٹ کریں۔