وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے اجرا کا افتتاح، لوکل و ڈومیسائل کو بھی ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا اعلان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نےکمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے اجرا کا افتتاح کردیا ہے، اس موقع پر تقریب سے خطاب میں لوکل اور ڈومیسائل سسٹم کو بھی ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ذرائع کے مطابق کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے اجرا کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور نادرا حکام کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ افتتاحی تقریب کے بعد وزیر اعلی بلوچستان نے میڈیا سے گفتگو کی ہے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ مجھے یاد پڑتا ہے کہ 2017 میں اس کی داغ بیل ڈالی، بہت عرصےتک اسلحہ لائسنس التوا کا شکار رہا، ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کرپشن کی شکایات مل رہی تھی۔سرفراز بگٹی کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لوکل اور ڈومیسائل سسٹم کو بھی ڈیجیٹلائزڈ کرنے جارہے ہیں، اسلحہ لائسنس کے تحت 05 سالوں میں مختلف کیٹگریز کے لائسنس جاری کیےجائیں گے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ چمن کے شہریوں کو بلوچستان حکومت کے اخراجات پر پاسپورٹ اجرا کیا جا رہا ہے۔جبکہ سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج سے متعلق کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات پہلے روز سے جاری ہیں، ڈاکٹر ماہ رنگ سے مذاکرات چل رہے ہیں اور ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹے، گوادر کی صورتحال اور مذکرات میں ناکامی سے متعلق میڈیا کو جلد آگاہ کروں گا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات عوام کے تحفظ کےلیے کیے جاتے ہیں، گوادر اور ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان میں کوئی بھی نوگو ایریا نہیں ہے۔جبکہ موجودہ مون سون اور بارشوں کی صورتحال پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 4 اضلاع متاثر ہوئے جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔