ڈی سی نوٹیفکیشن سے معلوم ہوا کہ ہمارے حفاظت کیلئے بھی لیویز اہلکار تعینات ہیں، قبائلی عمائدین


کوہلو(قدرت روزنامہ)گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر کوہلو کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں 117 کے قریب لیویز اہلکار کلوز کیے گئے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ اہلکار سیاسی و قبائلی عمائدین، آفیسران و دیگر غیر متعلقہ افراد کے ساتھ تعینات تھے، جبکہ اس حوالے سے قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کوہلو کی جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قبائلی عمائدین کے پاس سات سے دس لیویز اہلکار تعینات ہیں یہ لسٹ حقائق سے برعکس ہے، قبائلی عمائدین کے پاس اتنے لیویز اہلکار تعینات نہیں ہیں جنتے ڈی سی نوٹیفکیشن میں دکھایا گیا ہے، جبکہ باز عمائدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں ڈی سی نوٹیفکیشن سے معلوم ہو رہا ہے کہ ہمارے حفاظت کے لیے بھی کوئی لیویز اہلکار تعینات ہیں، خدا جانے یہ اہلکار پہلے کہاں تھے کس کو کاٹ یعنی بھتہ دیتے ہیں ہمیں اس حوالے سے کوئی علم نہیں ہے بظاہر یہ لیویز رسالدار میجر و دیگر کی ملی بھگت ہے قبائلی عمائدین کا نام شو کرکے ان سے بھتہ لیا جاتا ہے حکام تحقیقات کرکے لیویز اہلکاروں سے کاٹ یعنی بھتہ لینے والے آفیسران و دیگر کیخلاف کارروائی کی جائے، خیال رہے کوہلو کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں کی تعداد میں لیویز اہلکار کاٹ یعنی بھتہ کی رحم و کرم پر ہیں جس میں کاہان، جنتلی، نیساؤ، سفید، تدڑی، ماوند اور گرسنی شامل ہیں، عوامی حلقوں نے احکام بالا سے نوٹس لیکر لیویز فورس کو کاٹ یہ بھتہ کے نظام سے چھٹکارا دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔