پاکستان میں چند ہی ایسے لوگ ہیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر متواتر تسلسل کے ساتھ توانا آواز اٹھا رہے ہیں اگر ان آوازوں کو خاموش کردیا گیا تو ہم میں اور جنگل کے درندوں میں کوئی فرق باقی نہیں بچے گا . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کی جنرل سیکرٹری سمی دین بلوچ نے سماجی رابطے ویب سایٹ (ایکس) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد کو جبری طور پر گھنٹوں تک غائب کرنا بہت شرمناک عمل ہے ڈاکٹر ریاض انسانی حقوق کیلئے موثر آواز ہے اور ہمیشہ مظلوم اقوام کے ساتھ کھڑے رہے ہیں . اس سے پہلے بھی ڈاکٹر ریاض کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تب بھی آپ انکوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے سے نہیں روک سکے تو اب کیسے روک سکتے ہیں .
متعلقہ خبریں