ناراض اراکین اسمبلی کی بغاوت، پی ڈی ایم کا حصہ بن کر حکومت گرانے کیلئے متحرک ، سیاسی میدان میں کھلبلی مچ گئی

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے دعویٰ کیا کہ ناراض ارکان پی ڈی ایم کاحصہ بن کربی اےپی حکومت گرانا چاہتے . نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ ماحولیات سےمتعلق میٹنگ ‏میں اسلام آباد آیا تھا وزیراعظم عمران خان سےکل ملاقات متوقع ہے پی ٹی آئی بلوچستان میں حکومت کی ‏اتحادی ہے ہم وفاق میں پی ٹی آئی کیساتھ ہیں اوربلوچستان وہ ہمارےساتھ ہیں .

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اتحادی جماعت ہے ، یقیناً ہمارے ساتھ ہے . جام کمال کا کہنا تھا کہ شروع میں اختلافات آئےتوصادق سنجرانی سمیت سب بلوچستان آئے ناراض دوستوں نے ٹھان ‏لی تھی کہ معاملہ حل نہیں کرنا صادق سنجرانی مسائل حل کرنےپرتوجہ دے رہےہیں . بلوچستان میں عدم ‏استحکام کوئی نہیں چاہتا تاثرپیدا کیا گیا ہےکہ اکثریت ہمارے خلاف ہے اکثریت ہمارےساتھ ہےمخالفت کی تعداد ‏کم ہے تحریک عدم اعتماد پر14ارکان نےدستخط کیےتھے اور پریس کانفرنس میں6،7 سےزائدارکان نہیں تھے ‏ہو سکتا ہے 3 ہفتے پہلے لوگوں سے دستخط لےلیےگئےہوں . جام کمال کا مزید کہنا تھا کہ ناراض دوستوں سےملاقات کی ان کےمسائل بھی سنے کچھ ارکان نےکہاہم مجبوری ‏میں کچھ لوگوں کیساتھ کھڑےہیں امید ہےکچھ جودستخط بھی کرچکےہیں خلاف ووٹ دینےنہیں جائیں گے آج ‏جو لوگ ناراض ہیں ان کی وجہ سےبھی کچھ لوگ ناراض تھے ارکان کاکہناتھاکہ ہمارےحلقوں میں مداخلت ہوتی ‏ہے . یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے مستعفی ہونےکا فیصلہ واپس لے لیا تھا . جام کمال نے بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے مستعفی ہونےکا فیصلہ واپس لینے کا اعلان وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے ذریعے کیا تھا . اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کے علاوہ بلوچستان عوامی پارٹی کے حمایتی اراکین اسمبلی بھی موجود تھے . . .

متعلقہ خبریں