کرم میں دہشت گردی کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے ، میاں افتخار حسین

وزیر اعلیٰ کو صوبے کی فکر نہیں ، عوام دہشت گردوں کے سازشوں میں نہ آئیں


پشاور (قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ صوبے میں دہشتگردی کے پیچھے منظم قوتیں ہیں، کرم میں دہشتگردی کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے، آج اے این پی پورے صوبے میں یوم سیاہ منا رہی ہے ۔
عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے خیبر پختونخوا میں بدامنی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں صوبائی قیادت اور کارکنان کی شرکت نے بڑی تعداد میں شرکت کی
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ امریکا سی پیک کے خلاف مسلسل سازشیں کر رہا ہے، کرم واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منظم طریقے سے پارا چنار میں فرقہ وارانہ فسادات کرائے جا رہے ہیں ، وزیر اعلیٰ کو صوبے کی کوئی فکر نہیں ، صوبے کے عوام اپیل کرتا ہوں کہ دہشتگردوں کے سازشوں میں نہ آئیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے کے وسائل جلسے جلوسوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں ، وفاق اور صوبے کے درمیان گٹھ جوڑ ہے، کوئی خیبرپختونخوا کو نہیں پوچھ رہا ہے۔
اے این پی رہنما نے کہا کہ ہمیں دشمن کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہونا پڑے گا ، ہم کرم کے عوام کے ساتھ ہیں، ہم صرف امن چاہتے ہیں ، عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ فرقہ وارانہ فسادات میں ایک دوسرے کو مت ماریں۔
میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ سب سے آسان ٹارگٹ فرقہ وارانہ فسادات ہیں ، بنوں، ڈی آئی خان اور باجوڑ میں منظم منصوبے کے تحت دہشت گردی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں زبردستی اسمبلیوں سے نکالا گیا، وزیراعلیٰ گنڈا پور ہروقت احتجاج سے بھاگ جاتا ہے، ایک دفعہ پھر یہ احتجاج سے بھاگ کرواپس آ جائے گا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سربراہ نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گرد حکومت ہے ، وزیر داخلہ صرف مذمت کے لیے بیٹھا ہوا ہے، دہشت گردی فیض حمید کی باقیات کر رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جنرل فیض حمید اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم پارا چنارکے عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں ، ہم نے واقعے کے لیے جرگہ تشکیل دیدیا ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہم پارا چنار میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔
اے این پی کے رہنما سردار حسین بابک نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم کرم واقعہ کے خلاف پورے صوبے میں نکلے ہوئے ہیں، پختون قوم نے اپنا سرمایہ پنجاب منتقل کیا ہوا ہے ، جسے واپس لانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پختونوں کو پارلیمنٹ سے باہرکردیا گیا ، دہشت گردوں کا پہلا ٹارگٹ پولیس ہے جو دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے۔