پارٹی میں نظم و ضبط ہونا چاہیے مگر صوابی جلسے میں بدنظمی تھی، شوکت یوسفزئی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پی ٹی آئی کے سابق وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پارٹی بہت بڑی ہوگئی ہے نظم و ضبط ہونا چاہیے مگر صوابی جلسے میں بدنظمی تھی۔
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت میرے دوست ہیں، ان کو بہت سمجھایا کہہ اپنے آپ کو قابو میں رکھیں، گلے شکوے ہوتے ہیں مگر اب پارٹی میں نظم وضبط لانا ہوگا۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر شریف آدمی ہیں مگر جنید اکبر پارٹی میں ضرور نظم و ضبط قائم کریں گے۔
انہوں نے مذاکرات کی ناکامی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے الفاظ میں نفرت بھری ہوتی ہے، سامنے والوں کو اشتعال دلاتے ہیں، اگر ہم نے لاشوں کی سیاست کی ہے تو جوڈیشل کمیشن بناتے، حکومت بہت خوفزدہ ہے، آج وکلا کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، کیا وہ بھی دہشت گرد ہیں؟ ہم پرامن جلوس لے کر جاتے ہیں تو آگے پولیس کھڑی کرتے ہیں۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا مذاکرات کے بعد آگے کیا ہونا ہے عمران خان نے بتا دیا ہے، 2 خطوط لکھ دیے ہیں اور بتایا کہ یہ آپ ٹھیک نہیں کررہے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ہوتا تو آج عوام آپ کے ساتھ کھڑا ہوتے مگر ایسا نہیں ہے، کہتے ہیں کہ ملک میں معاشی ترقی ہوئی مگر مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، چینی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *