پاکستان میں سب سے زیادہ غیر قانونی سمز انگلینڈ کی استعمال ہورہی ہیں، ایف آئی اے کا انکشاف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم وقارالدین سید نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ غیر قانونی سمز انگلینڈ کی استعمال ہورہی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم وقارالدین سید نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ سمز انگلینڈ کی غیر قانونی استعمال ہورہی ہیں، یوکے کی سمز یہاں پر باآسانی مارکیٹ میں دستیاب ہیں، جو سستی بھی ہیں اور پہلے سے ایکٹو بھی ہیں۔ ’یعنی آپ سمز لیتے ہیں، کوڈ انٹر کرتے ہیں اور آپ کی سم ایکٹیویٹ ہوجاتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ لوگ اپنی شناخت چھپانے کے لیے یہ سمز استعمال کرتے ہیں، لوکل سمز پر پی ٹی اے نے بڑا کام کیا ہے، ہمارے ٹیلی کام آپریٹرز نے بھی بڑا کام کیا ہے، بہت سے رولز ریگولیشنز موجود ہیں، سمز کی بائیومیٹرک ہوتی ہے، شناختی کارڈ نمبر کے اندراج کے بعد سم ایشو ہوتی ہے، اس کے بعد او ٹی بی بھیجتے ہیں، پھر مسیج بھیج کر سم ایکٹو ہوتی ہے۔
’مقامی سمز جس بندے کے نام ہوتی ہیں، اس کی آئی ڈی کسی بھی صورت چھپی نہیں رہ سکتی، لہذا جرائم پیشہ افراد نے اپنی آئی ڈیز کو چھپانے کے لیے انٹرنیشنل سمز کا استعمال شروع کردیا ہے، یہ کیسے خریدی جاتی ہیں تو اس کے لیے ٹک ٹاک جیسی ایس پر ایڈ چلتے ہیں، آپ آن لائن خریدتے ہیں، ہفتہ دس دن میں وہ آپ کو پہنچ جاتی ہے، اس کے بعد آپ سم موبائل میں ڈالتے ہیں اور اس کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بیرون ملک سے پاکستان آتے ہیں وہ غیر ملکی سمز بھی ساتھ لے کر آتے ہیں اور یہاں بیچتے ہیں، تو میں سب کو بتایا چاہوں گا کہ یہ غیر قانونی ہے، جو سمز لانے والے ہیں اور جو لوگ یہ سمیں استعمال کرتے ہیں ان کے خلاف ایف آئی اے نے مہم شروع کی ہے، ہم نے کافی ساری سمز برآمد بھی کی ہیں اور لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *