ٹرمپ کی مداخلت پر جنگ بندی، بھارتی نوجوانوں نے اپنی ہی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا

نئی دہلی(قدرت روزنامہ)پاک بھارت کشیدگی کے دوران سامنے آنے والی جنگ بندی پر بھارتی نوجوان حکومت سے سخت نالاں نظر آ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں نوجوانوں نے نہ صرف بھارتی میڈیا کو جھوٹی خبریں پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ مودی حکومت کو بھی امریکا کے دباؤ میں آ کر جنگ بندی کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک ویڈیو میں نوجوان نے انکشاف کیا کہ بھارتی میڈیا نے اسلام آباد پر قبضے کی جھوٹی خبر کو اس قدر سنجیدگی سے پھیلایا کہ عام لوگ اس پر یقین کرنے لگے۔ نوجوان کے مطابق، “تمام مین اسٹریم میڈیا نے اسلام آباد پر قبضے کی خبر چلائی جو سراسر فیک نیوز تھی، اور یہ بہت خطرناک طریقے سے پھیلائی گئی۔”
اسی نوجوان نے روش کمار نامی سینئر جنرلسٹ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ لوگ ٹی وی دیکھنا بند کریں کیونکہ میڈیا سچ نہیں دکھاتا۔ وجوان کا کہنا تھا کہ اُس وقت روش کمار کو مذاق کا نشانہ بنایا گیا، لیکن آج ان کی بات درست ثابت ہو رہی ہے۔
نوجوانوں نے جنگ بندی کو امریکی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا۔ ایک نوجوان نے کہا: “اگر بھارت واقعی جیت رہا تھا اور ہماری فوج پاکستان میں داخل ہو چکی تھی، تو پھر جنگ بندی کیوں کی گئی؟”
ان کا کہنا تھا کہ “جنگ بندی اگر بھارت خود کرتا تو بہتر تاثر جاتا، لیکن اگر یہ امریکا کے کہنے پر کی گئی ہے تو یہ جھکاؤ ظاہر کرتا ہے۔” بھارتی نوجوانوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پاکستان میں جنگ بندی کو ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، جبکہ بھارت میں ایسی کوئی خوشی یا اطمینان نظر نہیں آیا۔