پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا خواتین کی نصف تعداد نان اسموکر، پھر عارضے کی وجہ کیا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دنیا بھر میں پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا خواتین کی نصف تعداد نے کبھی سگریٹ نوشی کی ہی نہیں لیکن پھر بھی اس عارضے میں مبتلا ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا-سان فرانسسکو کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق 57 فیصد ایشیائی-امریکی خواتین جو پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہیں انہوں نے بھی کبھی سگریٹ کو ہاتھ نہیں لگایا۔
تمباکو نوشی نہ کرنے والوں خصوصاً نوجوان مشرقی ایشیائی خواتین میں پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح بڑھنے کے حوالے سے ایک نئی تحقیق کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے اندازہ لگایا جا ستکا ہے کہ کس کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔
پھیپھڑوں کا کینسر طویل عرصے سے تمباکو نوشی سے وابستہ ہے لیکن دنیا بھر میں مجموعی شرحوں میں مسلسل کمی اور سگریٹ نوشی میں کمی کے باوجود نوجوان مشرقی ایشیائی باشندوں پھیپھڑوں کا کینسر سالانہ 2 فیصد شرح سے بڑھ رہا ہے حالانکہ ان میں سے نصف نے کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی ہی نہیں۔
اس کی وجہ ابھی تک نامعلوم ہے لیکن شک وراثت کے بجائے کسی شخص کی زندگی کے دوران پیدا ہونے والے جینیاتی تغیرات پر مرکوز ہے جیسے کہ ایک جین کو پہنچنے والا نقصان جوEGFR کے نام سے جانا جاتا اور پروٹین کے لیے کوڈ کرتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جینیاتی نقصان ماحولیاتی زہریلے مادوں کی وجہ سے ہوتا ہے جس میں سیکنڈ ہینڈ دھواں اور حتیٰ کہ ان کمروں میں زیادہ درجہ حرارت پر کھانا پکانے سے پیدا ہونے والے دھوئیں جن میں مناسب وینٹیلیشن نہیں ہوتی۔
کبھی تمباکو نوشی نہ کرنے والوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے کی پیش گوئی اے آئی ٹول ’سائبل‘ نے کی ہے۔