ایران بارڈر پر کاروباری اجازت نامہ جاری، مقامی لوگوں کی اراضی کا تحفظ کیا جائے، علاقہ مکین


تربت(قدرت روزنامہ)پاکستان ایران عبدوئی بارڈر اورملحقہ علاقوں کرپاسی، چرپان، پیش دراج اورکلگ تگران کے باشندوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ بارڈر پر ان کے جدی پشتی اراضیات کے تحفظ کویقینی بنایا جائے، عبدوئی بارڈر وملحقہ علاقوں کے عوام نے معروف شخصیت جلال خان ولد قادرداد کی قیادت میں ڈپٹی کمشنرکیچ سے ملاقات کرکے انہیں باقاعدہ درخواست دے دی۔ ایرانی سرحد سے متصل تحصیل تمپ کے سرحدی علاقے عبدوئی، کرپاسی، چرپان، پیش دراج، اور کلگ تگران کے مکینوں کے وفد کے سربراہ جلال خان قادر داد نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبدوئی بارڈر پر کاروباری اجازت نامے جاری کرنے اور مقامی باشندوں کے جدی پشتی اراضی کے تحفظ کی اپیل کی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ عبدوئی بارڈر اور ملحقہ علاقوں کے تمام اراضی مکینوں کی آباو¿ اجداد سے موروثی ملکیت ہیں تاہم قحط سالی اور معاشی بدحالی کے باعث مقامی افراد بہتر روزگار کے لیے دوسرے علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہوگئے ہیں، اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں جب ریاستی سیکورٹی اداروں کو چیک پوسٹ یا دیگر تعمیرات کے لیے زمین درکار تھی تو مقامی باشندوں نے فراخ دلی سے اپنی اراضی فراہم کیں اور کسی قسم کا معاوضہ یا اعتراض نہیں کیامگر اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان اراضیات کو غیر مقامی افراد کو الاٹ کیا جا سکتا ہے، جس سے مقامی باشندوں کے حقوق متاثر ہو سکتے ہیں، درخواست میں یہ موقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ انہیں غیر مقامی افراد کے کاروبار کرنے پر کوئی اعتراض نہیں مگر پختہ تعمیرات کی اجازت نہ دی جائے تاکہ علاقہ مکینوں کی ملکیتی حیثیت برقرار رہے، درخواست گزاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ مقامی باشندوں کو ترجیحی بنیادوں پر کاروباری اجازت نامے جاری کیے جائیں اور غیر مقامی افراد کو پختہ تعمیرات سے روکا جائے، درخواست جلال خان ولد قادر داد نے بطور مختار عام تمام حصہ داران کی نمائندگی میں جمع کرائی ہے۔