ریکوڈک پراجیکٹ سے مالی فوائد سمیٹنے والی کمپنیاں نوکنڈی کے عوام کو نظر انداز کر رہی ہیں، نوکنڈی یکجہتی کمیٹی
گیسکو، چنائی بور و دیگر کمپنیاں اربوں کے منصوبے لے کر علاقے کی فلاح سے غافل ہیں، ترجمان

نوکنڈی(قدرت روزنامہ)نوکنڈی یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ریکوڈک پروجیکٹ کے نام پر کام کرنے والی متعدد تھرڈ پارٹی کمپنیاں اس وقت خطیر فنڈز اور بڑے بڑے ٹھیکے حاصل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیسکو، چنائی بور، اینڈ بور اور دیگر کمپنیاں ریکوڈک پراجیکٹ کے ذریعے اربوں روپے کے منصوبے حاصل کر کے مالی فوائد سمیٹ رہی ہیں، لیکن ان کی جانب سے نوکنڈی کے عوام کی فلاح و بہبود، ترقیاتی کاموں یا سماجی خدمات کے لیے کوئی مثر یا سنجیدہ کردار نظر نہیں آ رہا۔ترجمان نے واضح کیا کہ ان کمپنیوں کو یہ فنڈز صرف مالی فائدے کے لیے نہیں بلکہ علاقے کی سماجی ترقی، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور مقامی مسائل کے حل کے لیے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
ان کمپنیوں کی یہ اخلاقی، سماجی اور پیشہ ورانہ ذمہ داری ہے کہ وہ نوکنڈی کے عوام کو درپیش مسائل خصوصا صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، مقامی انفراسٹرکچر، روزگار اور دیگر بنیادی سہولیات کے حوالے سے واضح منصوبہ بندی کے تحت کام کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کمپنیوں نے جلد از جلد نوکنڈی کے مسائل کو سنجیدگی سے نہ لیا، اور صرف مالی مفادات حاصل کرنے تک محدود رہیں، تو نوکنڈی یکجہتی کمیٹی اور مقامی عوام کو پورا حق حاصل ہے کہ وہ ان کے خلاف جمہوری، آئینی اور عوامی احتجاج کا راستہ اپنائیں۔پریس ریلیز کے آخر میں انہوں نے متعلقہ اداروں، آر ڈی ایم سی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تھرڈ پارٹی کمپنیوں کو پابند کریں کہ وہ نوکنڈی میں سوشل سیکٹر کی بہتری کے لیے فوری اقدامات کریں، تاکہ مقامی لوگ خود کو نظر انداز محسوس نہ کریں اور ریکوڈک منصوبہ واقعی علاقے کے لیے فلاحی اور ترقیاتی ثابت ہو۔