کسی کے مطالبے پرتوہینِ عدالت کی کارروائی نہیں کی جاسکتی، اسلام آبادہائیکورٹ
(قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ کسی کے مطالبے پرتوہینِ عدالت کی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر تنقید کے معاملے پر نائب صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی اپیل خارج کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سنگل بینچ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل خارج کردی۔
مقامی وکیل نےعدالت میں سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے مقامی وکیل کی انٹراکورٹ اپیل مسترد کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ درخواست گزار نہیں بتا سکے کہ کون سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ کسی کے مطالبے پرتوہینِ عدالت کی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ توہین عدالت کیس عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہوتا ہے۔