کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ‘ سعودیہ میں نئی پابندیاں لگادی گئیں

ریاض(قدرت روزنامہ) کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافے کے پیش نظر سعودی عرب میں نئی پابندیاں لگادی گئیں ، کورونا وائرس کے خلاف سماجی دوری کے اقدامات کو برقرار رکھنے میں ناکامی کی صورت میں ریستورانوں میں کھانا پیش کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ سعودی گزٹ کے مطابق وزارت بلدیات اور دیہی امور اور ہاؤسنگ نے ایک بیان میں کہا کہ پبلک ہیلتھ اتھارٹی (ویقایا) کی جانب سے ریستورانوں اور کیفوں کے لیے تازہ ترین ہیلتھ پروٹوکول جاری کیے گئے ہیں ، نئے پروٹوکول کے تحت ایک ہی میز پر کھانا کھانے والوں کی تعداد کی حد ختم کر دی گئی ہے تاہم دو میزوں کے درمیان فاصلے کو کم از کم تین میٹر کردیا گیا ہے اپ ڈیٹ کردہ پروٹوکول کے مطابق ریستوران اور کھانے پینے کی جگہوں میں داخلہ صرف ان لوگوں تک محدود ہے جنہوں نے توکلنا درخواست پر مدافعتی حیثیت کے ساتھ اپنا ویکسی نیشن شیڈول مکمل کر لیا ہے ، وہ گروہ جنہیں طبی بنیادوں پر ویکسین لینے سے خارج کر دیا گیا ہے انہیں اس شرط سے مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔

وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ریستورانوں اور کیفے میں داخل ہونے سے پہلے صحت کی حیثیت کی تصدیق صارفین کو صحت کی حیثیت کی خودکار تصدیق کے لیے QR کوڈ کو اسکین کرنے کا پابند بنا کر کی جائے گی ، خودکار صحت کی تصدیق کے اجازت نامے کے لیے QR کوڈ داخلی راستوں پر رکھا جائے گا، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کافی جگہ ہوگی کہ کوئی بھیڑ نہیں ہے ، ملازمین کو داخلی راستوں پر مقرر کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صارفین اس عمل کو مکمل کریں جب کہ شیشہ تمباکو نوشی کی اجازت صرف کھلی جگہوں پر ہے اور وہ گھر کے اندر ممنوع ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ تازہ ترین طریقہ کار میں آرڈرز وصول کرنے اور ریستوراں میں انتظار کرنے کے لیے جگہوں پر سماجی دوری کا اطلاق شامل ہے ، ایسے مقامات پر افراد کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ برقرار رکھا جائے گا ، ایک ہی خاندان کے افراد کو ایک فرد سمجھا جائے گا اور ان کے درمیان سماجی دوری کی ضرورت نہیں ہے۔ حفظان صحت کے حوالے سے اپ ڈیٹ کردہ پروٹوکول اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صارفین کو کھانے یا مشروبات پیش کرنے والے آؤٹ لیٹس کے اندر ہر وقت ماسک پہننا چاہیے ، سوائے اس کے کہ جب کوئی شخص اس کے لیے مختص جگہوں پر کھا رہا ہو یا پی رہا ہو۔